بھوپال: شاہ رخ خان اور دیپکا پڈوکون کی فلم پٹھان کے گانے 'بےشرم رنگ' کے کپڑوں میں قابل اعتراض مناظر فلمانے پر ریاست میں شدید احتجاج کیا گیا۔ وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا، اسمبلی اسپیکر گریش گوتم اور یہاں تک کہ لیڈر حزب مخالف ڈاکٹر گووند سنگھ نے بھی اعتراض کیا تھا۔ کئی ہندو تنظیموں نے بھی اس کی مخالفت کی۔ مسلسل احتجاج کے بعد اس فلم کے قابل اعتراض مناظر میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔ سینٹرل بورڈ فار فلم سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی ) نے فلم سازوں کو تبدیلی کے لئے کچھ تجاویز دیں۔
سینٹرل بورڈ فار فلم سرٹیفیکیشن کے چیئرپرسن پرسون جوشی نے کہا کہ ہم نے فلم بنانے والوں سے کہا ہے کہ وہ فلم کی ریلیز سے پہلے نظرثانی شدہ ورژن ہمارے پاس جمع کرائیں۔ سنسر بورڈ نے فلم کو قریب سے دیکھنے کے بعد یہ مشورہ دیا۔ سی بی ایف سی کے چیئرپرسن پرسون جوشی نے پٹھان پر کہا کہ سینسر بورڈ نے ہمیشہ تخلیقی صلاحیتوں اور سامعین حساسیت کے درمیان توازن برقرار رکھتا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ ہم بات چیت کے ذریعے کوئی نہ کوئی راستہ نکال سکتے ہیں۔ Besharam Rang controversy
واضح رہے کہ فلم 25 جنوری کو سنیما گھروں میں ریلیز ہونے والی ہے۔ وہی مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے فلم پٹھان کے حوالے سے کہا کہ سینسر بورڈ کا فیصلہ قابل تعریف ہے۔ فلم اداکار شاہ رخ خان اور دپیکا پڈوکون کی فلم پٹھان کو لے کر ہنگامہ آرائی کے درمیان سینسر بورڈ نے اہم ہدایت دی ہیں۔ سینسر بورڈ نے فلم کے کچھ مناظر کے علاوہ گانے 'بےشرم رنگ' کی فلم بندی میں بھی تبدیلی کرنے کو کہا ہے۔ وزیر داخلہ نے فلم پٹھان کے معاملے میں سنسر بورڈ کے فیصلے کو قابل ستائش قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ معاملہ میرے سامنے آیا تب ہی میں نے کہا تھا کہ ریل لائف بھی حقیقی زندگی کو متاثر کرتی ہے۔ پروڈیوسر، ہدایتکار، فلمسازاور فنکار کو اس کا خیال رکھنا چاہیے۔