کسان حکومت کی جانب سے ملنے والے بیج کا انتظار کر رہے ہیں جو ابھی تک گاؤں کی سوسائٹی میں نہیں پہنچی ہے- کسانوں کے مطابق لاک ڈاؤن کے چلتے ان کی کھیتی پر بھی خاصا اثر پڑ رہا ہے-
سرکاری بیج ابھی نہیں آئی ہے اور بازاروں میں جو بیج ہے ان کی قیمتیں آسمان چھورہی ہے- یہی وجہ ہے کی اگر وقت پر بیچ نہیں ملی تو اس بار کسانوں کو کافی نقصان اٹھانا پڑے گا۔
بیج نا ملنے سے کسان پریشان کسانوں کے مطابق مانسون کی آمد سے پہلے مدھیہ پردیش کا کسان اپنے کھیتوں میں سویا بین کی فصل بوتا ہے- اور حکومت کی طرف سے ملنے والی سویا بین بیج کی قیمت 26 سو سے 35 سو تک ہوتی ہے- اور بازار میں وہی 5000 کی قیمت میں مل رہی ہے-
تین ماہ کے لاک ڈاؤن کے سبب ان کسانوں کے پاس اتنا پیسہ نہیں ہے کہ وہ بازار سے مہنگا بیج خرید سکے- اب انہیں انتظار ہے تو حکومت کی طرف سے ملنے والی بیج کا ورنہ ان کے یہ کھیت لاک ڈاؤن کی طرح ہی سونے پڑے رہ جائیں گے-