کنور میں ہیلی کاپٹر حادثے میں زخمی ہونے والے گروپ کیپٹن ورون سنگھ Group Captain Varun Singh کا گزشتہ روز بنگلور کے ہسپتال میں انتقال ہوگیا۔ ان کی آخری رسومات بھوپال میں ادا کی جائے گی جس کے لیے ان کا جسد خاکی بنگلور سے بھوپال لایا گیا۔
ورون سنگھ کا جسد خاکی بھوپال پہنچنے پر ریاستی وزراء نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
کیپٹن ورون سنگھ کی آخری رسومات کل (17 دسمبر) کو ادا کی جائیں گی۔
بتایا جا رہا ہے کہ خاندان کے دیگر افراد آخری رسومات میں شرکت کے لیے اترپردیش کے دیوریا ضلع کے کنہولی گاؤں سے بھوپال کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔
- کیپٹن ورون سنگھ 2 مہینے پہلے بھوپال آئے تھے:
ورون سنگھ کے قریبی دوستوں کے مطابق کیپٹن ورون دو ماہ قبل اپنے والد کے گھر آئے تھے۔ 15 اگست کو صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے انہیں شوریا چکر (بہادری کا اعزاز) سے نوازا تھا۔ اسی لیے کالونی میں بھی کیپٹن ورون سنگھ کی عزت و حوصلہ افزائی کی گئی تھی۔
آٹھ دسمبر کو تمل ناڈو کے کنور میں ہیلی کاپٹر حادثے میں بھارتی فوج کے چیف آف ڈیفنس جنرل بپن راوت کی موت ہوگئی تھی۔
اس ہیلی کاپٹر میں 14 افراد سوار تھے جن میں سے گروپ کیپٹن ورون سنگھ ہی زندہ بچ پائے تھے تاہم انہوں نے دوران علاج بنگلور کے ہسپتال میں دم توڑ دیا۔
تفصیلات کے مطابق تمل ناڈو کے کُنور میں ویلنگٹن آرمی سینٹر کے قریب اوٹی میں بھارتی فوج کا ایک ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار Helicopter crash in Tamil Nadu Coonoor ہوگیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق اس ہیلی کاپٹر میں بھارتی فوج کے چیف آف ڈیفنس جنرل بپن راوات بھی سوار تھے جو اس حادثے میں ہلاک Bipin Rawat Dies in Chopper Crash ہوگئے۔
بتایا جا رہا ہے کہ یہ حادثہ خراب موسم کی وجہ سے ہوا ہے۔ اس ہیلی کاپٹر میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف بپن راوت اور ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت General Bipin Rawat and His Wife اور کا ان کا دفاعی عملہ شامل تھا۔ بھارتی فضائیہ نے ایک ٹویٹ میں تصدیق کی تھی کہ جو ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوا وہ ایم آئی 17 ماڈل کا تھا۔
یہ ہیلی کاپٹر دہلی سے سولور جا رہا تھا اور خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق اس پر عملے کے ارکان سمیت کل 14 افراد موجود تھے جن میں چیف آف ڈیفنس جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت کے علاوہ بپن راوت کا عملہ موجود تھا جس میں بریگیڈیئر ایل ایس لڈر (ڈائریکٹر اسسٹنٹ)، لیفٹیننٹ کرنل ہرجندر سنگھ (اسپیشل آفیسر)، نائک گرسے شامل ہیں۔
یہ حادثہ کیوں اور کیسے پیش آیا اس سلسلہ میں انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔