اردو

urdu

ETV Bharat / state

Morena Shamed: معصوم بچہ سڑک پر چھوٹے بھائی کی لاش لے کر گھنٹوں بیٹھا رہا، ہسپتال میں ایمبولنس نہیں

مورینا میں ایک والد 2 سالہ بچے کی لاش اپنے 8 سالہ بچے کی گود میں رکھ کر سستی ایمبولینس ڈھونڈنے نکلا۔ اس دوران 8 سالہ بچہ گھنٹوں تک لاش کو گود میں لیے بیٹھا رہا۔ تاہم بعد میں اسٹیشن انچارج کی مدد سے لاش کو ضلع ہسپتال کی ایمبولینس کے ذریعے گھر پہنچایا گیا۔

معصوم بچہ سڑک پر اپنے چھوٹے بھائی کی لاش کو لے کر گھنٹوں بیٹھا رہا، ہسپتال میں ایمبولنس نہیں
معصوم بچہ سڑک پر اپنے چھوٹے بھائی کی لاش کو لے کر گھنٹوں بیٹھا رہا، ہسپتال میں ایمبولنس نہیں

By

Published : Jul 10, 2022, 11:02 PM IST

مورینا:مورینا سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا، جہاں غریب باپ اپنے بچے کی لاش گھر لے جانے کے لیے سستی گاڑی کی تلاش میں در در بھٹک رہا تھا اور ایک 8 سالہ بچہ اپنے بھائی کی لاش کو گود میں لیے بیٹھا تھا۔ جس نے بھی یہ پریشان کن منظر دیکھا اس کی روح کانپ گئی اور اس کی آنکھوں سے آنسو نکل آئے۔ حالانکہ ضلع ہسپتال سے لاش کو لے جانے کے لیے کوئی گاڑی نہیں ملی، لیکن بعد میں جب معاملہ بڑھ گیا تو فوری طور پر ایمبولینس کا بندوبست کیا گیا۔

مورینا کی امباہ تحصیل کے بڈفرا گاؤں کے رہنے والے پوجارام جاٹو اپنے دو سالہ بیٹے راجہ (نام بدلا ہوا) کو ایمبولینس کے ذریعے امباہ ہسپتال سے ریفر کرنے کے بعد ضلع اسپتال مورینا لے کر آئے۔ خون کی کمی اور پیٹ میں پانی بھرنے کی بیماری میں مبتلا راجہ کی ضلع ہسپتال میں دوران علاج موت ہوگئی۔ راجہ کی موت کے بعد اس کے غریب والد نے ہسپتال کے ڈاکٹروں اور عملے سے بچے کی لاش گاؤں لے جانے کے لیے گاڑی مانگی، تو انہوں نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ کوئی نہیں ہے۔ لاش لے جانے کے لیے ہسپتال میں کوئی گاڑی نہیں ہے، کرائے کی گاڑی سے لاش لے جاؤ۔

بعد میں ہسپتال کے احاطے میں کھڑی ایمبولینس کے آپریٹر نے لاش لینے کے لیے ڈیڑھ ہزار روپے مانگے، لیکن پوجارام کے پاس اتنی رقم نہیں تھی، جس کے بعد وہ اپنے بیٹے کی لاش لے کر ہسپتال کے باہر آگیا۔ جب ہسپتال کے باہر بھی کوئی گاڑی نہیں ملی تو پوجارام نے اپنے 8 سالہ بیٹے پریم (بدلا ہوا نام) کو نہرو پارک کے سامنے سڑک کے کنارے بٹھایا اور چھوٹے بیٹے کی لاش پریم کی گود میں رکھ کر سستی گاڑی تلاش کرنے چلا گیا۔

پریم کئی گھنٹے تک اپنے بھائی کی لاش کو گود میں اٹھائے بیٹھا رہا، اس دوران اس کی آنکھیں سڑک پر اپنے والد کی واپسی کا انتظار کرتی رہیں۔ کبھی پریم رونے لگتا تو کبھی اپنے بھائی کی لاش کو سہلاتا، یہ دیکھ کر سڑک پر راہگیروں کا ہجوم لگ گیا، جس نے بھی یہ منظر دیکھا اس کی روح کانپ اٹھی۔ بعد ازاں واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کوتوالی اسٹیشن انچارج یوگیندر سنگھ جادون موقع پر پہنچے پریم اور اس کے بھائی کی لاش کو ضلع ہسپتال لے گئے۔ بعد میں پریم کے والد پوجارام بھی پہنچ گئے، جس کے بعد لاش کو ایمبولینس کے ذریعے بڈفرا گاؤں روانہ کیا گیا۔ پوجا رام نے کہا کہ میرے چار بچے ہیں، تین بیٹے اور ایک بیٹی۔ جن میں راجہ سب سے چھوٹا تھا، میری بیوی تین چار مہینے پہلے گھر چھوڑ کر اپنے میکے چلی گئی، تب سے میں خود بچوں کی دیکھ بھال کرتا ہوں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details