بھوپال: ایک ایسا دور جس میں نفرت کے طوفان سر اٹھا رہے ہیں، ایسے میں ریاست مدھیہ پردیش کی دارالحکومت بھوپال کے ایک شخص لکشمی نارائن کھنڈیلوال نے Lakshmi Narayan Khandelwal محبت کو اپنا مذہب اور انسانیت کو سب سے بڑی ذات قرار دیا۔ لکشمی نارائن کھنڈیلوال جنہوں نے ویشنو دیوی اور اجمیر کا پیدل سفر کرکے اپنی مذہبی عقائد کو واضح کیا ہے۔
وہ اصولوں کے مطابق مندر جا کر اپنا ماتھا بھی ٹیکتے ہیں اور رمضان کے پورے مہینے میں روزہ بھی رکھتے ہیں۔ پانچ وقت کی نماز مسجد میں ادا کرنا ان کے شیڈول میں شامل ہے اور وہ تراویح کی خصوصی نماز بھی برابر ادا کرتے ہیں۔ لکشمی نارائن کھنڈیلوال جو 70 سال کو پار کر چکے ہیں۔ تقریباً 50 سال سے اپنا معمول اسی طرح برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ شہر کے ایک عام مسلم علاقہ لکشمی ٹاکیز میں رہنے والے لکشمی نارائن کھنڈیلوال اس عمر میں بھی روزہ رکھتے ہیں۔ پوچھنے پر کہتے ہیں کہ مذہب کا مطلب ہی اچھا سکھانا ہے، نفرت سکھانے والے مذہب نہیں ہوتا، وہ سیاست ہوتی ہے۔
لکشمی نارائن بتاتے ہیں کہ وہ افطار کرنے کے بعد کھانا نہیں کھاتے بلکہ سحری میں سیدھا کھانا کھاتے ہیں۔ وہ خوشی سے بتاتے ہیں کہ وہ ان کے گھر میں ان کے لیے مختلف پکوان تیار کیے جاتے ہیں۔ اس کے باوجود کسی کی طرف سے ملنے والی افطار کی دعوت کا پورا احترام کرتے ہوئے اس میں شرکت کرتے ہیں۔