جھانسی: ضلع کے پونچھ تھانہ علاقے کے گاؤں بڑودہ میں کھانا کھانے سے ایک ہزار سے زیادہ لوگ بیمار ہو گئے۔ کچھ ہی دیر میں علاقے کے سرکاری اور نجی اسپتالوں میں بیماروں کا ہجوم جمع ہوگیا۔ مریضوں کو تشویشناک حالت میں گوالیار کے اسپتالوں میں بھی منتقل کیا گیا۔ ایس ڈی ایم اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے فوراً گاؤں کا دورہ کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بیمار لوگوں کی حالت جاننے کے بعد ڈاکٹروں کو مناسب علاج کی ہدایت کی۔ سابق پردھان نے کھانے میں کسی کی جانب سے ملاوٹ کا خدشہ ظاہر کیا اور انتظامیہ سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
گرام پنچایت بڑودہ میں 27 اکتوبر کو سابق سربراہ لکھن سنگھ راجپوت کے گھر تریوداشی کا پروگرام منعقد ہوا تھا۔ اس پروگرام میں علاقے کے تقریباً دو ہزار سے زائد افراد اپنے اہل خانہ کے ساتھ آئے اور کھانا کھایا اور واپس گھروں کو لوٹ گئے۔ کچھ دیر بعد لوگوں کو گھبراہٹ، قے اور دست کی شکایت ہونے لگی۔ کچھ ہی دیر میں سابق پردھان لکھن سنگھ راجپوت تریوداشی کا کھانا گاوں میں بحث کا موضوع بن گیا۔ تھوڑے ہی دیر میں قصبہ پونچھ کے تمام سرکاری اور نجی ہسپتال بیمار لوگوں، عورتوں اور بچوں سے بھر گئے۔ ہر مریض یہی کہہ رہا تھا کہ تریوداشی کا کھانا کھانے سے ان کی طبیعت خراب ہوگئی ہے۔ سابق سربراہ کے مطابق تقریباً 1000 لوگ بیمار ہو چکے ہیں۔
جن مریضوں کی صحت زیادہ نازک تھی انہیں جھانسی میڈیکل کالج منتقل کیا گیا، اور کچھ سنگین مریضوں کو گوالیار بھیج دیا گیا۔ اس دوران ٹراما سینٹر میں درجنوں مریضوں کا ہجوم بھی جمع ہوگیا۔ مریضوں کو ایمبولینس کے ذریعے مسلسل ٹراما سنٹر میں داخل کیا جاتا رہا۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ صورتحال ایسی پیدا ہوگئی ہے کہ پہلے آنے والے مریضوں کا علاج شروع کرنے سے پہلے ہی دوسری ایمبولینس مریضوں کو لے کر پہنچ جاتی۔ ڈاکٹروں نے اسپتال میں بھرتی کیے گئے درجنوں مریضوں کا علاج شروع کر دیا۔ ضلع بھر کے مختلف ہسپتالوں میں مریض زیر علاج ہیں۔