ریاست مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں میئر مالینی گوڑ نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف پارٹی سے استعفی دینے والے رہنماؤں اور کارکنان پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ 'جو بھی سی اے اے کے خلاف پارٹی چھوڑنا چاہتا ہے، چھوڑ دے ، پارٹی انہیں واپس نہیں بلائے گی۔'
'پارٹی چھوڑنے والوں کی واپسی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا' بی جے پی رہنما اور سٹی میئر مالنی گوڑ کے بیان پر ایک بار پھر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔
دراصل اندور کی میئر نے سی اے اے اور این آر سی کے معاملے پر پارٹی چھوڑنے والے رہنماؤں کی واپسی کے بارے میں ایک بیان دیا ہے۔ میئر کا کہنا ہے کہ جو لوگ اس معاملے پر پارٹی چھوڑ رہے ہیں، انہیں پارٹی واپس نہیں بلائے گی۔
اس سے قبل بی جے پی کے مسلم کونسلر نے شہری کارپوریشن کے انتخابات سے قبل اندور میں پارٹی ممبرشپ سے استعفی دے دیا تھا۔ جس کے بعد اس طرح کے بیانات کا دوڑ شروع ہوگیا ہے۔
میئر مالینی گوڑ کا کہنا ہے کہ 'سی اے اے اور این آر سی کے معاملے پر پارٹی چھوڑنے والوں کی واپسی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔'
میئر کے مطابق 'ملک کے وزیر اعظم نے سی اے اے اور این آر سی سے متعلق شرائط کو صاف کردیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود اس کی مزاحمت کیوں کی جارہی ہے؟ یہ سمجھ سے پرے ہے۔'
انتخابات سے قبل بھی اندور میں بی جے پی کے اکلوتے مسلم کونسلر نے بھی پارٹی کی رکنیت اور تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد شہر میں بی جے پی میں مسلم عہدیداروں کے استعفیٰ کی افواہیں چل رہی تھیں۔
اس کے بارے میں مالینی گوڑ نے واضح کیا کہ جو بھی پارٹی چھوڑ دیتا ہے، اس کی واپسی پر کوئی غور نہیں کیا جائے گا۔
مالینی گوڑ کے بیان کے بعد اس معاملے پر تنازعہ مزید گہرا ہوتا جارہا ہے۔ جبکہ بی جے پی مسلم رہنماؤں کو راضی کرنے میں مصروف تھی تو وہیں میئر کے بیان کے بعد بی جے پی کے مسلم رہنماؤں میں مزید ناراضگی دیکھی جاسکتی ہے۔