بھوپال: مدھیہ پردیش میں مدارس کے سروے کو لیکر سیاسی گھماسان جاری ہے۔ حکومت کی جانب سے مدارس کو فرضی بتاکر سروے کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے اب تک 48 مدارس پر کاروائی کے ساتھ ساتھ 52 مدارس کو نوٹس بھی جاری کیا جاچکا ہے۔ Madrasahs suffer from government neglect
وہیں دوسری جانب ریاست کے مدارس گزشتہ چھ سالوں سے نہ صرف مرکزی و صوبائی حکومت کی عدم توجہی کے شکار ہیں بلکہ انہیں 6 برسوں سے گرانٹ بھی جاری نہیں کی گئی ہے۔ نئے تعلیمی سیشن کو شروع ہوئے کئی ماہ گزر چکے ہیں۔ لیکن مدارس کے طلبا ابھی تک کتابوں سے محروم ہیں۔ یہی نہیں سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرنے والی حکومت میں کووڈ کے بعد سے میڈ ڈے میل بھی نہیں دیا جا رہا ہے۔
مدھیہ پردیش آدھونک مدرسہ کلیان سنگھ کے جنرل سکریٹری صہیب قریشی نے کہا کہ اگر کہیں بھی کوئی کام غیر قانونی ہے تو حکومت کو اس پر کاروائی کرنے کا حق حاصل ہے۔ لیکن حکومت کو یہ بتانا چاہئے کہ جن مدارس نے حکومت کے پورٹل پر حکومت کے ضابطہ کے مطابق رجسٹریشن کروایا ہے، انہیں گزشتہ کئی سالوں سے گرانٹ سے محروم کیوں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے رواں برس سے 5ویں اور 8ویں بورڈ کو ایک ساتھ جوڑ دیا اور ان کا سلیبس بھی تبدیل کردیا ہے، لیکن ہمارے مدارس کے طلبا اب تک نئے کتابوں سے محروم ہیں۔ ایسے میں سرکار خود بتائے کہ مدارس کے طلبا تعلیم کیسے حاصل کریں۔ Madrasahs suffer from government neglect