اردو

urdu

ETV Bharat / state

Muslim Staff In Temple بی جے پی نے مندر سے مسلم ملازمین کو ہٹانے کا مطالبہ کیا - ریاستی حکومت نے مذہبی شہر میہر

مدھیہ پردیش کے مذہبی شہر میہر میں گوشت اور شراب کی دکانیں دکانیں بند کرنے کی ہدایت کے بعد وہاں مندر انتظامیہ سے مسلم ملازمین کو ہٹانے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مندر سے مسلم ملازمین کو ہٹائے جانے کا معاملہ مطالبہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔

مندر سے مسلم ملازمین کو ہٹانے کا مطالبہ
مندر سے مسلم ملازمین کو ہٹانے کا مطالبہ

By

Published : Apr 20, 2023, 4:44 PM IST

بی جے پی کا مندر سے مسلم ملازمین کو ہٹانے کا مطالبہ

بھوپال: مدھیہ پردیش حکومت نے مذہبی شہر میہر میں گوشت اور شراب کی دکانیں بند کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مندر انتظامیہ کمیٹی میں تعینات مسلم ملازمین کو ہٹانے کی بھی ہدایت دی ہے۔ اس سلسلہ میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو ہدایت دی گئی کہ وہ میہر مندر کی انتظامیہ کمیٹی میں تعینات مسلم ملازمین کو ہٹا دیں۔ ذرائع کے مطابق وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کی جانب سے مذہبی شہر میہر سے گوشت، شراب کی دکانوں کو ہٹانے اور ماں شاردا دیوی مندر مینجمنٹ کمیٹی سے مسلم ملازمین کو ہٹانے کا مسلسل مطالبہ کیا جارہا تھا۔ اس سلسلے میں ان کی طرف سے ثقافت مذہبی ٹرسٹ کی وزیر اشا ٹھاکر کو ایک میمورنڈم پیش کیا گیا تھا۔ اس میمورنڈم کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اشا ٹھاکر نے یکم مارچ کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری مذہبی ٹرسٹ کو ایک خط لکھا جس میں میمورنڈم کے حقائق کا حوالہ دیتے ہوئے فوری کاروائی کرنے کی ہدایت دی گئی۔ قبل ازیں مذہبی مقامات میہر اور چترکوٹ کے آٹھ کلومیٹر کے دائرے میں شراب اور گوشت کی دکانوں کو بند کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

دراصل مذہبی ٹرسٹ اور محکمہ اوقاف نے ستنا کلیکٹر کو ایک خط لکھا تھا۔ جس میں لکھا گیا کہ مقدس مذہبی شہر میہر میں واقع ماشا ردہ مندر اور چترکوٹ مذہبی علاقے کے آٹھ کلو میٹر کے اندر شراب اور گوشت کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔ وہی اس معاملے پر ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر وی ڈی شرما نے اس معاملے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ بھی احکام جاری کئے گئے۔ اس کی معلومات حالانکہ مجھے برابر نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Chief Minister Shivraj Singh مدھیہ پردیش میں مدارس کے سروے کا اعلان، بی جے پی رہنماؤں کا رد عمل

وہی انہوں نے کہا کہ ہندو مذہب کی روایت اور مندرکی روایت کے مطابق ہی حکومت نے یہ فیصلہ لیا ہوگا۔ وہی انہوں نے کہا کہ اگر کسی بات سے کسی مذہب کے لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے تو اسے دور کرنا ضروری ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details