ریاست اتر پردیش کے نوئیڈا میں سیکٹر تھانہ 20 پولیس نے مدھیہ پردیش پولیس کے دو سب انسپکٹرز سمیت 3 پولیس اہلکاروں کو رشوت اور غیر قانونی وصولی کے الزام میں گرفتار کیا ہے جبکہ دیگر دو افراد کو پولیس اہلکاروں کے پستول لوٹنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
تاہم اس معاملے میں تین دیگر ملزمان ابھی تک مفرور ہیں، جن کو پولیس تلاش کر رہی ہے۔ نوئیڈا پولیس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ مدھیہ پردیش کے دو ایس آئی راشد پرویز خان اور پنکج شاہو، سپاہی آصف خان دھوکہ دہی کے معاملے کی تحقیقات کے سلسلے میں نوئیڈا آئے تھے۔ جمعہ کے روز جب یہ لوگ سول لباس میں معاملے کی تفتیش کے سلسلے میں سیکٹر 18 میں واقع نجی بینک پہنچے تو ان کا کچھ نوجوانوں سے جھگڑا ہوگیا۔ اس دوران وہ سب انسپکٹر راشد کی سروس پستول لوٹ کر فرار ہو گئے۔ دن دہاڑے پستول ڈکیتی کے واقعے سے سنسنی پھیل گئی، جس کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کردی۔
تفتیش کے بعد پولیس نے اس معاملے میں 5 افراد کو گرفتار کیا۔ جن میں ایم پی کے تین پولیس اہلکاروں سمیت پستول لوٹنے والے دو نوجوان بھی شامل ہیں۔ نوجوانوں کی گرفتاری کے بعد چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ جس کے مطابق ایم پی پولیس کے یہ تینوں پولیس اہلکار غیر قانونی وصولی کی واردات کو انجام دینے نوئیڈا آئے تھے۔
ایڈیشنل سی پی لا اینڈ آرڈر لو کمار نے بتایا کہ 'ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ نوئیڈا میں ایک بینک اکاؤنٹ کو ایم پی پولیس نے ضبط کیا تھا، جس کے لئے گرفتار پولیس اہلکار 22 لاکھ روپے رشوت مانگ رہے تھے۔ دوسری طرف اکاؤنٹ ہولڈر نے انتہائی شاطرانہ انداز میں پولیس کو 22 لاکھ روپے دینے پر اتفاق کیا۔ رقم دینے کے بعد رقم لوٹنے کا منصوبہ بنایا۔