بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ صرف کھنڈوا ہی نہیں، بلکہ پوری ریاست میں جو بھی فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرتا ہے۔ اسے بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا اشفاق کی کارروائیوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور اس کے ساتھیوں کے ذریعے بنائے گئے ان کی تمام اقسام کی معلومات اور ریکارڈ کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ ان کے تجاوزات کے ریکارڈ کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔ راسوکا کا کے ساتھ تھپڑ مارنے کے بعد اسے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ یہ مدھیہ پردیش ہمارا امن کا جزیرہ ہے۔ اگر کوئی ایسی مزموم کوشش کرے گا تو اسے بخشا نہیں جائے گا۔
واضح رہے کہ مدھیہ پردیش کے ضلع کھنڈوا میں اتور کو دیر رات ہنگامہ اس وقت ہو گیا تھا جب ایک مسلمان لڑکی ہندو نوجوانوں کے ساتھ کافی پینے گی، جس پر لوگوں نے نوجوانوں کے ساتھ مارا پیٹی کر دی ۔اس کے بعد کھنڈوا کا ماحول خراب ہوتا چلا گیا۔ وہی شام کے وقت گاندھی نگر میں مین روڈ پر، دوسرے فرقے کے لوگوں نے سڑک سے گزرنے رہی ایک خاتون کے ساتھ دیگر لوگوں کو روکا اور پٹائی کر دی۔ لڑائی جھگڑے کے واقعے میں تین افراد زخمی ہوگئے تھے۔ ان کا میڈیکل کرایا گیا۔ اس کے بعد تھانے میں جمع کچھ لوگوں نے پتھراؤ بھی کیا۔ انتظامیہ نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی۔
غورطلب ہے کہ ایک مسلم لڑکی دو ہندو نوجوانوں کے ساتھ کافی شاپ پر گی۔اس پر کچھ لوگوں نے اعتراض کیا۔دونوں لڑکوں کو کافی شاپ سے دوسری جگہ لے جا کر مارا پیٹا گیا۔ پولیس کو اطلاع ملتے ہی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے لڑکی اور لڑکوں کو بازیاب کرایا اور تھانے لے آئی۔ اس کے بعد نابالغ لڑکی اور نوجوان کی جانب سے اغوا اور مارپیٹ کی۔ ایف آئی آر درج کی گئی۔ اس کے بعد بھی معاملہ ٹھنڈا نہیں ہوا۔