اردو

urdu

ETV Bharat / state

Khandwa Violence کھنڈوا کشیدگی معاملے میں کسی کو بخشا نہیں جائے گا، نروتم مشرا - کھنڈوا ہی نہیں بلکہ پوری ریاست

ضلع کھنڈوا میں ہوئے فرقہ وارانہ کشیدگی کو لے کر ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہاکہ فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی کوشش کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ ہم نے کھنڈوا کے اشفاق پر راسوکا کی کاروائی کی ہے۔ لوگ اس طرح کی حرکت کرنے سے پہلے سوچنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

ووٹنگ سے متعلق بیداری کے لئے فون ان پروگرام کا آغاز
ووٹنگ سے متعلق بیداری کے لئے فون ان پروگرام کا آغاز

By

Published : Apr 19, 2023, 4:12 PM IST

کھنڈوا کشیدگی معاملے میں کسی کو بخشا نہیں جائے گا

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ صرف کھنڈوا ہی نہیں، بلکہ پوری ریاست میں جو بھی فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرتا ہے۔ اسے بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا اشفاق کی کارروائیوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور اس کے ساتھیوں کے ذریعے بنائے گئے ان کی تمام اقسام کی معلومات اور ریکارڈ کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ ان کے تجاوزات کے ریکارڈ کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔ راسوکا کا کے ساتھ تھپڑ مارنے کے بعد اسے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ یہ مدھیہ پردیش ہمارا امن کا جزیرہ ہے۔ اگر کوئی ایسی مزموم کوشش کرے گا تو اسے بخشا نہیں جائے گا۔

واضح رہے کہ مدھیہ پردیش کے ضلع کھنڈوا میں اتور کو دیر رات ہنگامہ اس وقت ہو گیا تھا جب ایک مسلمان لڑکی ہندو نوجوانوں کے ساتھ کافی پینے گی، جس پر لوگوں نے نوجوانوں کے ساتھ مارا پیٹی کر دی ۔اس کے بعد کھنڈوا کا ماحول خراب ہوتا چلا گیا۔ وہی شام کے وقت گاندھی نگر میں مین روڈ پر، دوسرے فرقے کے لوگوں نے سڑک سے گزرنے رہی ایک خاتون کے ساتھ دیگر لوگوں کو روکا اور پٹائی کر دی۔ لڑائی جھگڑے کے واقعے میں تین افراد زخمی ہوگئے تھے۔ ان کا میڈیکل کرایا گیا۔ اس کے بعد تھانے میں جمع کچھ لوگوں نے پتھراؤ بھی کیا۔ انتظامیہ نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی۔

غورطلب ہے کہ ایک مسلم لڑکی دو ہندو نوجوانوں کے ساتھ کافی شاپ پر گی۔اس پر کچھ لوگوں نے اعتراض کیا۔دونوں لڑکوں کو کافی شاپ سے دوسری جگہ لے جا کر مارا پیٹا گیا۔ پولیس کو اطلاع ملتے ہی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے لڑکی اور لڑکوں کو بازیاب کرایا اور تھانے لے آئی۔ اس کے بعد نابالغ لڑکی اور نوجوان کی جانب سے اغوا اور مارپیٹ کی۔ ایف آئی آر درج کی گئی۔ اس کے بعد بھی معاملہ ٹھنڈا نہیں ہوا۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ ستیندر شکلا کے مطابق یہ واقعہ پیش آنے کے فورا بعد ایکشن لے کر کارروائی کی گئی۔ اس کے بعد دوسری طرف سے فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ پولیس اسٹیشن پر بہت سے لوگ جمع ہو گئے۔ پورے منسیپل کارپوریشن کے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ کہیں بھی 4 یا 4 سو سے زیادہ لوگ ایک ساتھ کھڑے نہیں ہو سکتے۔

یہ بھی پڑھیں:Controversy Over Asha Thakur Remark مدھیہ پردیش کی وزیر اشا ٹھاکر کے بیان پر مسلم رہنماوں کی ناراضگی

کل دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جن میں ایک لڑکی اور دوسرے دو نوجوانوں نے درج کروائی ہے۔ ان ملزمان میں چار کے نام ہیں۔ ان میں سے دو کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ وہی پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details