بھوپال : ریاست مدھیہ پردیش میں ممنوعہ تنظیم حزب التحریر سے روبط کے الزام میں 16 افراد کی گرفتاری کے بعد اب ریاستی حکومت الرٹ موٹ پر آگئی ہے۔ ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر کمال گرفتار کیے گئے ہیں ان کی ایس آئی ٹی جانچ کر رہی ہے۔ ساتھ ہی ان کے ذاکر نائیک سے تعلقات کی بھی جانچ کی جارہی ہے۔ یہ لوگ ذاکر نائیک کے لئے کہاں کام کرتے تھے ان کا نیٹ ورک کہاں تک پھیلا ہوا ہے اور انہیں کہاں سے فنڈ مہیا کیا جاتا تھا ان کے بینک اکاؤنٹ وغیرہ کی جانچ کی جارہی ہے۔ وہیں ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے منشی حسین خان ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل سید سمیع رضوی کی بیوی نے کہا کہ میرے شوہر کو مسلمان ہونے کی سزا دی جارہی ہے۔ مسلمان کس کام آتے ہیں؟ داڑھی والوں کو گھوم کر پکڑو اور دہشت گرد کہو۔ واضح رہے کہ سید رضوی منشی حسین خان کالج کے پرنسپل ہے۔ وہ کوہ فضا میں ایڈو فورم کے نام سے کوچینگ چلاتے ہیں۔ یہاں وہ نویں اور بارہویں کلاس کے طلباء کو ریاضی اور فزکس پڑھاتے ہیں۔ سمیع رضوی نے پلیسن کالج سے میکنیکل برانچ میں ایم ٹیک کیا ہے۔ 19 مئی کو ایک کارروائی کے دوران انہیں بھی گرفتار کیا گیا ۔
Narottam Mishra On Hizb ut Tahrir حزب التحریر کے مشتبہ کارکنان پر مدھیہ پردیش حکومت سخت
مدھیہ پردیش میں ممنوعہ تنظیم حزب التحریر سے روابط کے الزام میں گرفتار 16 افراد کے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ساتھ تعلقات اور فنڈ سے متعلق جانچ کی جارہی ہے۔
سید سمیع رضوی کی بیوی کا کہنا ہے کہ انہیں صرف الزام کی بنیاد پر دہشت گرد کہا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر اپنے کام سے کام رکھتے تھے۔ ان کے شوہر 9 مئی کو صبح واک پر گئے تھے۔ گھر میں اچانک کچھ لوگ داخل ہوگئے اور گھر میں موجود چیزوں کی تلاشی شروع کردی۔ انہوں نے میرے شوہر کے بارے میں پوچھا۔ ہم نے وجہ پوچھی تو انہوں نے کچھ جواب نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے شوہر ٹیچر ہیں۔ میں نے انہیں ایسا کچھ کرتے کبھی نہیں دیکھا۔ مجھے کبھی کچھ سمجھ میں نہیں آیا کہ وہ ایسا کیوں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایسے شخص ہے جو نماز پڑھتے ہیں اور اللہ کا کام کرتے ہیں وہ کوچنگ میں اتنے مصروف رہتے ہیں کہ ان کے پاس ذرا بھی وقت نہیں ہوتا۔ وہ کبھی اس طرح کے فضول کاموں میں نہیں پڑھ سکتے ۔ سمیع کی بیوی نے کہا کہ ان کی دیڑھ سال کی بیٹی ہے۔ اب ہمارے پاس کوئی نہیں ہے۔ میرے صرف شوہر ہی تھے جو ہمارا خیال رکھتے تھے کیا کوئی کسی کو اس طرح دھوکہ دے سکتا ہے۔ کیا وہ دودھ پیتے بچے ہیں۔ جو ان کا کوئی برین واش کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے شوہر پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : Hizb ut Tahrir Case حزب التحریر کے کارکنان کی عدالت میں پیشی