ریاست مدھیہ پردیش میں لوجہاد قانون بنانے کو لے کر سیاست گرم ہے۔ جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی اس قانون کو نافذ کرنا چاہتی ہے تو وہیں کانگریس اور دیگر مسلم تنظیمیں اس کی مخالفت میں کھڑی ہوگئی ہیں۔
اسے بیچ کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما دگ وجے سنگھ نے اپنے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا، 'بھارتیہ جنتا پارٹی کے پاس نفرت اور جھگڑا پھیلانے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ، 'بھارتی جنتا پارٹی قانونی طور پر لو جہاد کا مطلب سمجھائے۔'
وہیں لو جہاد معاملے پر بنائے جانے والے قانون پر بھارتی جنتا پارٹی کی اہم میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ لو جہاد کرنے والوں کو اب دس سال کی سزا ہوگی۔ اس کام میں مدد کرنے والی تنظیم کا رجسٹریشن رد کیا جائے گا اور ساتھ ہی اس کی فنڈنگ روک دی جائے گی۔ ساتھ ہی بغیر درخواست دیے مذہب بدلنے والے مذہبی رہنما، قاضی، مولوی یا پادری کو بھی پانچ سال سلاخوں کے پیچھے گزارنے ہوں گے۔
مزید پڑھیں:
ریاستی حکومت نے لوجہاد روکنے کے قانون "مذہب کی آزادی بل 2020"کا ڈرافٹ تیار کرلیا ہے۔