شہریت ترمیم قانون کے خلاف ملک بھر میں مخالف مظاہروں کا دور جاری ہے، وہی صنعتی شہر اندور میں صوبے کے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے جلسے کو خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کیا ضرورت تھی کہ آدھی رات کو شہریت ترمیمی قانون بنانا پڑا۔ کیا کوئی جنگ ہورہی تھی، کوئی مہاجر ملک میں داخل ہورہے تھے، جو آپ نے پارلیمنٹ کو رات 12 بجے بحث کرکے اس قانون کو پاس کیا، جو آپ نے یہ مسئلہ پیدا کیا، جب کی عوام ابھی بھی شہریت ترمیمی قانون سے واقف ہی نہیں۔
ایسی کیا مجبوری تھی جو آدھی رات کو قانون بنانا پڑا: کمل ناتھ
مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں وزیراعلیٰ کمل ناتھ نے کہا کہ ایسی کیا ضرورت تھی کہ آدھی رات کو شہری ترمیم قانون بنانا پڑا۔
ایسی کیا مجبوری تھی جو آدھی رات کو قانون بنانا پڑا
جب اس قانون کی ضرورت ہی نہیں تھی تو پھر اس کو کیوں بنایا گیا، وزیراعلیٰ نے مرکزی حکومت کو نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ابھی بھی آپ ان لوگوں کی منصوبوں کو پہچانیے اور اسی سے میں آپ کو واقف کرانا چاہتا ہوں، مجھے خوشی ہے کہ صوبے کی عوام نے بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس میں فرق کو سمجھ لیا ہے۔
بی جے پی کارپوریٹ کی پارٹی ہے، جب کی کانگریس نوجوانوں کے بارے سوچتی ہے۔ قبائلیوں کے بارے میں سوچتی ہے ،ضرورت مند لوگوں کے بارے میں سوچتی ہے، کاشتکاروں کے بارے میں سوچتی ہے۔
Last Updated : Mar 2, 2020, 11:31 PM IST