مدھیہ پردیش نوابوں کا شہر ہے، ان نوابوں کے ذریعہ بڑے پیمانے پر زمین وقف کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ عام لوگوں کے ذریعہ بھی زمینوں کو وقف کیا گیا تھا۔
مدھیہ پردیش میں کل 14 ہزار 570 وقف املاک درج ہے۔ لیکن بہت سی زمینوں پر ناجائز طریقے سے قبضے کیے گئے ہیں۔ انہی حالات کے مدنظر جمیت علماء مدھیہ پردیش کے صدر حاجی محمد ہارون کا مطالبہ ہے کہ جلد سے جلد وقف بورڈ میں وقف کمشنر کی تقرری کے ساتھ وقف جائیداد کا سروے کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وقف کی گئی زمینوں پر ناجائز طریقے سے قبضے کیے گئے ہیں، اگر ان وقف املاک کا صحیح استعمال کیا جاتا ہے تو مسلم طبقے کی پسماندگی دور ہوسکتی ہے۔ لیکن افسوس ان ناجائز قبضے کو ہٹانے کے لیے نہ تو حکومت کی جانب سے کوشش کی جارہی ہے اور نہ ہی وقف بورڈ کے ذمہ داران کوئی قدم اٹھا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کی ریاست کی تقریبا وقف املاک ناجائز قبضوں کا شکار ہے۔