ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ریاست کے محکمہ ثقافت کے زیر اہتمام اردو ادب کے اصناف میں سب سے مقبول اور معروف صنف غزل گانے اور سننے میں دلچپسی رکھنے والے اور ادب نوازوں کے لیے ایک ادبی محفل ’’شامِ غزل’’ کے عنوان سے سجائی گئی، اس ادبی تقریب میں اردو زباب و ادب کے ادبا و شعراء کے کلام پیش کیے گئے، مشہور غزل گلوکارہ شیفالی فراسٹ اور سادھنا جے جوریکر نے اپنے سحر کن اور مترنم آواز میں غزل پیش کیا۔اس ثقافتی تقریب کا انعقاد بھوپال کے گورانجنی آڈیٹوریم ،رویندر بھون کنونشن سینٹر کیا گیا۔ Shefali Frost and Sadhana J. Jurikar participated
پروگرام کی شروعات میں مدھیہ پردیش اردو اکادمی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نصرت مہدی نے پروگرام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ آپ سبھی جانتے ہیں کہ ہمارا ملک مختلف ثقافتوں میں مضمر مختلف رنگوں کے لیے جانا ہے۔ یہاں نغمے، موسیقی، رقص، ڈرامہ، فن اور ادب کے میدانوں میں بہت سارے امکانات موجود ہیں۔ یہ ثقافتی وراثت ہے، اس کی حفاظت کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ ثقافت حکومت مدھیہ پردیش اور مدھیہ پردیش اردو اکادمی کی ہمیشہ یہ کوشش رہتی ہے کہ اس طرح کے پروگرامز کو فروغ دے۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی کے تحت شام غزل پروگرام کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں مشہور غزل گلوکارہ شیفالی فراسٹ (دلی /یوکے) اورسادھنا جے جوریکر (اجین) اردو کے عظیم شعراء کے کلام پیش کر رہی ہیں.
ڈاکٹر نصرت مہدی کے خطاب کے بعد مشہور غزل گلوکارہ شیفالی فراسٹ نے اپنے شیریں لہجے اور سحر انگیز آواز میں غزلیں پیش کر سامعین کے ادبی ذوق کا جلا بخشا، واضح رہے کہ شیفالی فراسٹ ہندوستانی کلاسیکل موسیقی میں مہارت رکھتی ہیں. وہ خصوصاً اپنی بہترین آواز اور اردو کلام کو انوکھے انداز اور ادائیگی کے ساتھ پیش کرنے کے لیے جانی جاتی ہیں. وہ اردو کے عظیم شعراء جیسے مجاز، ساحر، فیض، ناصر کاظمی، احمد فراز اور افتخار عارف کے کلام کو اپنی سحر انگیز آواز میں پیش کر چکی ہیں۔ آج کے پروگرام میں انھوں نے جو کلام پیش کیے وہ درج ذیل ہیں۔
سارا عالم گوش بر آواز ہے
مجاز
ستاروں سے الجھتا جا رہا ہوں
فراق
جینے کی تمنا کون کرے
معین احسن جذبی
آج تجھے کیوں چپ سی لگی ہے
ناصر کاظمی
گلزار ہست و بود نہ دیوانہ وار دیکھ
علامہ اقبال
وہیں اجین سے تشریف لائیں سادھنا جے جوریکر نے بی میوزک میں گولڈ میڈل حاصل کیا ہے۔ ملک کے تقریباً سبھی بڑے شہروں میں غزلوں کی پیش کش دے چکی ہیں. اس پروگرام میں انھوں نے اپنی مخملی آواز میں جو کلام پیش کیے وہ درج ذیل ہیں۔
دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے
مرزا غالب
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمھیں یاد ہو کہ یاد ہو
مومن خاں مومن
کوئی امید بر نہیں آتی
مرزا غالب
سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ
ڈائریکٹر فنانس احمد فراز
مجھ سے پہلی سی محبت مرے محبوب نہ مانگ
فیض احمد فیض
مزید پڑھیں:شام غزل کا اہتمام