بھوپال: اس سال عازمین حج کی خدمت کرنے کے لئے ریاست مدھیہ پردیش حج کمیٹی کے ذریعہ سے جانے والے خادم الحجاج حج پر نہیں جا سکیں گے۔ وجہ یہ ہے کی مدھیہ پر دیش حکومت نے اس بار خادم الحجاج سے متعلق بجٹ حج کمیٹی کو نہیں دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کی ریاست میں پس و پیش کے حالات بنے ہوئے ہیں۔ وہیں سنٹرل حج کمیٹی آف انانڈیا کے صدر عبداللہ کٹی کا کہنا ہے کہ یہ سنٹرل حج کمیٹی کی گائیڈ لائن ہے۔ خادم الحجاج کو بھیجنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ واضح رہے کہ اس بار ریاست مدھیہ پردیش کا حج کوٹہ سب سے زیادہ ہے۔ اس بار ریاست سے تقریباً 5 ہزار 2 سو سے زائد عازمین حج سفرِ حج پر جائیں گے، مگر ان عازمین حج کا کوئی بھی پرسان حال نہیں ہوگا۔
وہیں بزرگ عازمین حج اگر بیمار ہو جائے یا بھٹک جائے یا کوئی ارکان میں پریشانی ہوگی تو اس کی جواب داری کسی کی نہیں ہوگی۔ کیونکہ لگ بھگ 25 خادم الحجاج کو حج پر خدمت کے لئے بھیجا جانا چاہیے تھا۔ مگر ریاستی حکومت کے ذریعے ان کا بجٹ منظور نہیں کیا گیا۔وہی ان حالات پر مدھیہ پردیش حج کمیٹی کے سی ای او سید شاکر علی جعفری کا کہنا ہے کہ اس سے قبل ڈیڑھ سو حاجیوں پر ایک خادم الحجاج ہوا کرتا تھا لیکن اس بار نئی گائیڈ لائن کے تحت 300 حاجیوں پر ایک خادم الحجاج سفر حج پر جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہم خادم الحجاج کے بجٹ کو لے کر لگاتار حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ حج کمیٹی کو خادم الحجاج کے لیے بجٹ فراہم کرے۔ تاکہ ہم جلد سے جلد خادم الحجاج کا انتخاب کر انہیں ٹریننگ دینا شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ خادم الحجاج کو سفر حج پر بھیجنے کے لئے سنٹرل حج کمیٹی آف انڈیا 50% رقم دیتی ہے اور 50 فیصد ریاستی حکومت کو دینا پڑتا ہے۔