بھوپال: مدھیہ پردیش میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے تیسرے دن سابق وزیر اعلی کمل ناتھ اور کانگریس کو اس وقت بڑا دھچکہ لگا جب کمل ناتھ کے قریبی اور سابق میڈیا کوآرڈینیٹر نریندر سنگھ سلوجا نے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی موجودگی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہوگئے۔ سلوجا نے اپنے پہلے ہی بیان میں 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے لئے کمل ناتھ کو ذمہ دار ٹھہرا کر سنسنی پیدا کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کئی سال سے کمل ناتھ سے جڑے ہوئے ہیں۔ وہ گزشتہ پانچ سال سے ان کے میڈیا کوآرڈینیٹر کے طور پر بھی کام کر رہے تھے۔ تب کئی لوگوں نے ان سے کہا کہ وہ کمل ناتھ کی حمایت نہ کریں۔ وہ سکھ مخالف فسادات کے قصوروار ہیں۔ انہوں نے سکھوں کے خلاف ہجوم کی قیادت کی ہے۔ Congress Leader Narendra Saluja Join Bjp
سلوجا نے کہا کہ پہلے وہ ان سب باتوں کو سچ نہیں مانتے تھے۔ لیکن حال ہی میں 08 نومبر کو اندور کے خالصہ کالج میں کمل ناتھ کی عزت افزائی کے بعد مشہور کیرتن کار منجیت سنگھ کانپوری نے اسٹیج سے ہی مسٹر کمل ناتھ کی مخالفت کی اور ان کے بارے میں حقیقت بیان کی ، تب سے ان کا دل و دماغ کانگریس اور کمل ناتھ سے ہٹ دیا۔ اس دن سے انہوں نے نہ تو کمل ناتھ سے بات کی اور نہ ہی ان کے بارے میں کوئی بیان جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ پوری ریاست میں سکھ برادری کو مسٹر کمل ناتھ کے خلاف متحد کریں گے اور ان کے بارے میں سچ بتائیں گے۔