بھوپال: آئندہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں کراری شکست کے بعد کانگریس نے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کو ہٹا کر اپنا چہرہ بدلنے کی کوشش کرتے ہوئے اب تک ریاست میں پارٹی کی کمان سنبھالنے والے سابق وزیراعلی کمل ناتھ کو ریاستی صدر کے عہدے سے ہٹاتے ہوئے سابق وزیر جیتو پٹواری کو یہ ذمہ داری سونپ دی ہے۔
پارٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے مالوانچل کے اندور سے آنے والے پارٹی کے نوجوان لیڈر اور سابق وزیر پٹواری کو کانگریس صدر اور اسی علاقے کے دھر ضلع کے نوجوان لیڈر اور گندھوانی کے ایم ایل اے امنگ سنگھار کو اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈر کے طور پر مقرر کیا ہے ۔اس کے علاوہ بھنڈ ضلع کے اٹیر ایم ایل اے ہیمنت کٹارے کو اپوزیشن کا ڈپٹی لیڈر بنایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں اسمبلی انتخابات کے وقت سے پارٹی کی قیادت کو لے کر چل رہی قیاس آرائیوں کا خاتمہ ہو گیا ہے۔
سابق کانگریس صدر راہل گاندھی کے قریبی مانے جانے والے پٹواری اندور ضلع کے راؤ سے ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ وہ قومی سطح پر اس وقت سرخیوں میں آئے تھے جب مندسور کے کسان معاملے کے دوران راہل گاندھی سخت پولیس سیکورٹی کے درمیان پٹواری کی موٹر سائیکل پر مندسور گئے تھے۔ وہ کمل ناتھ حکومت میں وزیر رہ چکے ہیں۔ اس بار وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار مدھو ورما سے الیکشن ہار گئے ہیں۔
سنگھار کو ریاست میں پارٹی کا ایک بڑا قبائلی چہرہ سمجھا جاتا ہے۔ وہ سابق نائب وزیر اعلیٰ جمنا دیوی کے بھتیجے ہیں۔ اس اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو بڑا نقصان اٹھانے کے باوجود سنگھار اپنی روایتی سیٹ گندھوانی جیت کر کانگریس کی جھولی میں ڈالنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ تاہم کمل ناتھ حکومت کے دوران وزیر کے عہدے پر فائز رہتے ہوئے انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ ڈگ وجے سنگھ پر کئی سنسنی خیز الزامات لگائے تھے اور اس کے بعد بھی وہ اپنے الزامات پر ڈٹے رہے۔ اس وقت کی حکومت کے دور میں یہ کیس کافی سرخیوں میں رہا تھا۔
یو این آئی