ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں مسلم طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے متعدد اقلیتی ادارے قائم ہیں لیکن عوام کی شکایت ہے کہ ان اداروں میں مسلم طبقے سے متعلق کاموں کو انجام نہیں دیا جارہا ہے۔
اقلیتی اداروں میں کام انجام نہ دیے جانے کی سب سے اہم وجہ یہ ہے ادارے میں ذمہ داران کی تقرری نہیں کی گئی ہے، مدرسہ بورڈ، وقف بورڈ، مساجد کمیٹی، اردو اکیڈمی اور اقلیتی کمیشن میں گزشتہ دو برسوں سے کوئی بھی ذمہ دار نہیں ہے۔
مدھیہ پردیش کے اقلیتی اداروں میں ذمہ داران کی تقرری کا مطالبہ لیکن جہاں پر بھی ذمہ داران کی تقرری عمل میں آئی بھی ہے تو وہاں پر تقرری کے قواعد کا خیال نہیں رکھا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مدھیہ پردیش جمعیت علماء ہند نے اس کے خلاف آواز بلند کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنتر منتر معاملہ: قومی اقلیتی کمیشن کا ڈی سی پی کو نوٹس
مدھیہ پردیش جمعیت علماء ہند نے اس کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے ریاستی گورنر کو ایک میمورنڈم دینے کا اعلان بھی کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ جلد سے جلد ریاست کے اقلیتی اداروں میں میں تقرری کی جائے تاکہ مسلم طبقہ کے فلاح کے کاموں کو انجام دیا جاسکے۔