اردو

urdu

ETV Bharat / state

Jamiat Ulema E Hind بھوپال میں جمیعت کی قبرستان بچاؤ مہم - ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال

بھوپال میں جمعیت علماء مدھیہ پردیش کے ذریعہ قبرستان بچاؤ مہم اور نوابین کی مزاروں کی تزین کاری کی مہم کا آغاز کیا ہے۔انہوں نے عام لوگوں سے بھی اس مہم کا حصہ بننے کی اپیل کی ہے ۔

بھوپال میں جمیعت کی قبرستان بچاؤ مہم
بھوپال میں جمیعت کی قبرستان بچاؤ مہم

By

Published : Aug 1, 2023, 7:57 PM IST

بھوپال میں جمیعت کی قبرستان بچاؤ مہم

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ایک وقت تھا جب بڑی تعداد میں قبرستان ہوا کرتے تھے۔ جن پر وقت کے ساتھ ناجائز قبضوں کا شکار ہونے کے سبب کچھ ہی ایسے قبرستان ہیں جو ابھی تدفین کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ باقی قبرستان ناجائز قبضوں کا شکار ہے۔ حال میں جو قبرستان ہے وہ بھی نظر انداز کیے جا رہے ہیں۔

ساتھ ہی ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں جو نوابین گزرے ہیں ان کی مزارات آج بھی موجود ہے۔ لیکن افسوس ان کی دیکھ ریک صاف صفائی کسی بھی طرح کے کوئی انتظام نہ ہونے کے سبب جمیعت علمائے ہند بھوپال کی ٹیم قبرستانوں کو بچانے اور نوابین کی مزارات کے تحفظ کے لیے آواز بلند کی ہے۔ اس موقع پر مدھیہ پردیش جمیعت علماء ہند کے میڈیا انچارج حاجی محمد عمران نے بتایا کہ جمیعت علماء فکرمند ہے کہ قبرستان اور تاریخی عمارت مزارات ہے جو ہماری وراثتیں ہیں اس کا تحفظ ہونا چاہیے۔

تاکہ آنے والی نسلیں انہیں جان اور پہچان سکے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے آج سے قبرستان بچاؤ مہم کا آغاز کیا ہے جس کے تحت ہم بھوپال کے سبھی قبرستانوں اور تاریخی مزارات کی صاف صفائی اور ان کی تزین کاری کریں گے اسی سلسلے میں آج ہم نواب شاہجہاں بیگم کے مزار پر پہنچے ہیں۔ نواب شاہ جہاں بیگم کی مزار خستہ حالی کی شکار ہے۔

وہیں جمعیت علماء بھوپال کے صدر اسماعیل بیگ نے کہا کہ آج ہم نواب شاہ جہاں بیگم کے مقبرے پر پہنچے ہیں جو کہ بھوپال کی بانی کہلاتی ہے۔ ہم نے یہاں کے حالات دیکھے جو کہ بدتر نظر آرہے ہیں یہی وجہ ہے کہ جمعیت علماء بھوپال کے قبرستان ہو یا تاریخ عمارتیں یا پھر نوابین کی مزارات ان کے تحفظ کے لیے ہمیشہ کام کرتی آئی ہے۔ ہم پھر ہماری مہم کا اغاز کر رہے ہیں۔ جب ہم نے نواب شاہ جہاں بیگم کا مقبرہ دیکھا تو یہاں کی دیواریں ٹوٹی ہوئی پائی، مقبرے کی دیوار اور جالیاں بھی ٹوٹی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا اگر مقبرے کا تحفظ نہیں کیا گیا تو یہاں کچھ نہیں بچے گا۔

انہوں نے کہا نواب شاہ جہاں بیگم کو پوری دنیا جانتی ہے جنہوں نے بھوپال میں کئی تاریخی عمارتیں تعمیر کی جس میں تاج المساجد بھی شامل ہیں۔ تو ظاہر سی بات ہے کہ ایسی شخصیت کے مقبرے کا تحفظ ہونا چاہیے۔ تاکہ ہماری آنے والی نسلیں یہ جان سکے کہ بھوپال کو اتنی خوبصورتی دینے والے اور بسانے والی شخصیتیں کون ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Bhopal Sufi Sant Maha Abhiyan بھوپال میں صوفی سنت مہا ابھیان کا آغاز

واضح رہے کی بھوپال ایک تاریخی شہر ہے جس میں نوابین نے جہاں تاریخی عمارتیں بنوائی وہیں عوام کے لیے قبرستانوں کے لیے جگہ بھی وقف کی ہے۔ جو ریاست مدھیہ پردیش کے وقف بورڈ میں درج ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ان تاریخی عمارتوں، بھوپال نوابین کے مقبروں اور یہاں کے قبرستانوں کی خستہ حالی صاف نظر ارہی ہے۔ اور ان پر نہ تو حکومت اور نہ ہی وقف بورڈ کسی بھی طرح کا دھیان دے رہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details