اردو

urdu

ETV Bharat / state

Akram Made Super Scooter Jabalpur: اہلیہ کی محبت میں محمد اکرم نے پر کشش اسکوٹر بنایا - اکرم نے بنا ڈالا سپر اسکوٹر

جبل پور کے مستری محمد اکرم نے اسکوٹر کو سپر اسکوٹر بنا دیا ہے جس کو دیکھنے کے لیے لوگ بڑی تعداد میں آ رہے ہیں۔ اکرم نے بتایا کہ اس کی بیوی پرانے اسکوٹر پر بیٹھنے پر غصہ کرتی تھی جس کے بعد اس نے 70 سے 80 ہزار روپے خرچ کر کے تقریباً چار ماہ میں سپر اسکوٹر بنا دیا۔ جسے خریدنے کے لیے لوگوں نے 2 سے 3 لاکھ روپے کی قیمت لگا رکھی ہے، لیکن اکرم کسی بھی قیمت پر اپنا بے مثال سکوٹر بیچنا نہیں چاہتے ہیں Jabalpur Mechanic Akram Made Super Scooter۔

Akram Made Super Scooter Jabalpur
Akram Made Super Scooter Jabalpur

By

Published : May 2, 2022, 5:44 PM IST

جبل پور: ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع جبل پور کے ستپولہ بازار کے قریب مستری محمد اکرم کی میکینک کی دکان ہے۔ محمد اکرم گزشتہ 50 سالوں سے اسکوٹر، بُلٹ، موٹر سائیکلوں کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اس نے کئی ماہ کی محنت سے ایک ایسا پرکشش اسکوٹر تیار کیا جسے لوگ دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں۔ اس پرُکشش اسکوٹر کی قیمت لوگوں نے لاکھوں روپے لگائی لیکن اکرم اسے فروخت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ پڑھییے خصوصی رپورٹ۔

ویڈیو دیکھیے۔

اسکوٹر سے بنایا سپر سکوٹر: آج کے دور میں جس اسکوٹر کو اسٹارٹ کرنے کے لیے جھکنا پڑتا تھا، وہ اب مارکیٹ سے غائب ہو چکا ہے۔ بیکار ہوچکے اسکوٹر کی قیمت آج کچھ نہیں ہے، کباڑی اس اسکوٹر کو صرف چند روپے میں خریدتا ہے۔ لیکن جبل پور کے محمد اکرم جو کہ پیشے سے مکینک ہیں، انہوں نے اسکریپ اسکوٹر کو 'سپر اسکوٹر' بنا دیا جس کی قیمت اب لاکھوں میں پہنچ گئی ہے، محمد اکرم کا منفرد اسکوٹر پورے مدھیہ پردیش میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔

لوگ اسکوٹر کے ساتھ سیلفی لیتے ہیں:اسکوٹر میں نہ صرف کار کی طرح کیمرے اور میوزک سسٹم لگایا گیا ہے بلکہ پورا اسکوٹر لائٹنگ سے لیس ہے، جس سڑک سے یہ اسکوٹر گزرتا ہے وہاں لوگ اسے دیکھنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ جو بھی اس سکوٹر کو دیکھتا ہے وہ سیلفی لینے سے خود کو نہیں روک پاتا۔ صرف جبل پور ہی نہیں، یہ اسکوٹر مدھیہ پردیش کے کئی اضلاع سے گزرا ہے اور اسے دیکھنے لوگوں کا ہجوم لگ جاتا ہے۔ لوگ اسے اب اکرم کا 'سپر اسکوٹر' کہتے ہیں۔

ناکارہ اسکوٹر پر بیٹھ کر بیوی غصہ کیا کرتی تھی: محمد اکرم تقریباً 50 سال سے موٹر سائیکل اور اسکوٹر بنا رہے ہیں۔ وہ لوگوں کے لیے اچھی گاڑی بناتا تھا لیکن خود اپنی بیوی کو 1998 کے اسکوٹر پر گھمایا کرتا تھا۔ ایک دن اکرم کی بیگم نے غصے میں آکر قسم کھائی کہ اب ناکارہ اسکوٹر پر نہیں بیٹھوں گی۔ بیگم کا غصہ دیکھ کر اکرم بھی کچھ ڈر گئے۔ انہوں نے سوچا کہ کیوں نہ اسکوٹر کو ایسی شکل دی جائے کہ وہ بالکل نیا لگے۔ اکرم کے اس کارنامے سے بیوی بھی خوش ہے۔

چار مہینوں میں سپر اسکوٹر تیار: پرانے اسکوٹر پر بیگم کے ''کھٹارا'' یعنی ناکارہ اسکوٹر کا طنز سن سن کر محمد اکرم بھی پریشان ہو گئے جس کی وجہ سے اس نے اسکوٹر کو خود پینٹ کروایا اور پھر اسے نئی شکل دینا شروع کر دیا۔ اکرم نے اس سکوٹر کو موتیوں سے سجایا۔ یہی نہیں اس میں ایچ ڈی اسکرین بھی لگائی جس میں ویڈیوز کے ساتھ گانے بھی چلتے ہیں۔ اس سکوٹر میں طرح طرح کی رنگ برنگی روشنیاں جلتی ہیں۔ اسے چلانے کے لیے مختلف بٹن بھی لگائے گئے ہیں۔ اسکوٹر میں بیک کیمرہ بھی لگا ہوا ہے، اب جب اکرم اپنی بیوی کو اس سکوٹر کے ساتھ گھماتے ہیں تو لوگ اسکوٹر کی طرف مڑ مڑ کر دیکھتے ہیں۔

70 سے 80 ہزار روپے کے اخراجات: محمد اکرم جو کہ پیشے سے موٹرسائیکل ریپئر ہیں، اپنے اسکوٹر کو سجانے کے لیے 70 سے 80 ہزار روپے خرچ کر چکے ہیں۔ ان کے سپر اسکوٹر میں 70 اور 80 کی دہائی کے گانے ہمیشہ بجتے رہتے ہیں۔ جب لوگ روشنیوں کی چمک کے درمیان گانے سنتے ہیں تو وہ خود بخود اسکوٹر کے قریب پہنچ جاتے ہیں۔ محمد اکرم نے بتایا کہ اس وقت اسکوٹر کی اوسط 50 کلو میٹر فی لیٹر ہے لیکن بڑھتی ہوئی مہنگائی کے درمیان وہ جلد اسکوٹر میں بیٹری لگائیں گے۔

چند ماہ قبل اکرم کی طبیعت بگڑ گئی تھی: چند ماہ قبل محمد اکرم کو دل کا دورہ پڑا تھا جس کے باعث ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہوگئی تھی۔ اکرم 2 ماہ سے ہسپتال میں داخل تھے، جب وہ صحت یاب ہوئے تو انہوں نے دوبارہ اپنے سپر اسکوٹر کو تیار کرنا شروع کر دیا۔ اکرم کی صحت دیکھ کر اس کے بچے کام کرنے سے انکار کر دیتے تھے، لیکن یہ کہہ کر کہ میں اب ٹھیک ہوں، اکرم نے آہستہ آہستہ ایک سپر اسکوٹر تیار کر لیا۔ اکرم کا اصرار تھا کہ وہ اپنا اسکوٹر اس طرح بنائیں گے کہ جو بھی اسے دیکھے گا وہ تعریف کیے بغیر نہیں رہ سکے گا۔ محمد اکرم نے اپنے سپر اسکوٹر کے ساتھ اجمیر، ناگپور، دہلی، کولکاتا سے اجمیر، ناگپور، دہلی اور کولکاتا کا سفر کیا، جو بھی ان کا سکوٹر دیکھتا ہے، وہ اسے چلانے کی خواہش کرتا ہے۔

سپر اسکوٹر: محمد اکرم کے اسکوٹر کو دیکھ کر جبل پور کے لوگ اس کی تعریف کرنے سے خود کو نہیں روک پائے۔ یہی نہیں اس سکوٹر کی قیمت اب لاکھوں روپے تک پہنچ گئی۔ جو بھی اسکوٹر کو دیکھتا ہے وہ اس کی قیمت لگا دیتا ہے۔ کسی نے اس کے لیے دو لاکھ اور کسی نے تین لاکھ قیمت لگائی۔ لیکن اکرم اس سکوٹر کو کسی بھی قیمت پر فروخت کرنے کو تیار نہیں ہے۔ یہی نہیں بلکہ ان سے اس اسکوٹر پر دولہے کو لے جانے کے لیے کرایہ پر بھی مانگا گیا۔

2 سے 3 لاکھ روپے پہلے ہی وصول کیے جا چکے ہیں: جس جگہ محمد اکرم کا میکینک کی دکان ہے، وہاں ایک بازار بھی ہے۔ شام کو جب اسکوٹر سینکڑوں روشنیوں سے چمکتا ہے تو لوگ خود بخود اسے دیکھنے آتے ہیں۔ کوئی اس سپر اسکوٹر کو جلوس میں لے جانے کے لیے کرایے پر لے گیا تو کوئی دولہے کو لے جانے کے لیے بارات میں لے گیا۔ اس طرح اکرم اس اسکوٹر سے 2 سے 3 لاکھ روپے کما چکے ہیں۔

بیوی کی محبت میں کباڑ سے بنا سپر سکوٹر: بازار سے ختم ہو چکے سکوٹر جو آج سکریپ کے داموں فروخت ہو رہے ہیں۔ محمد اکرم نے محنت کے بل بوتے پر اس ردی کو قیمتی بنایا۔ اکرم نے یہ سب اپنی بیوی کے لیے کیا۔ اکرم کا پرانا اسکوٹر اب بھی اس کے پاس ہے اور اس کی بیوی بھی بغیر غصے کیے اسکوٹر پر گھومتی ہے۔ امید ہے کہ محمد اکرم اور بھی بہت سی منفرد چیزیں تخلیق کریں گے اور نہ صرف مدھیہ پردیش بلکہ ملک کا نام بھی روشن کریں گے۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details