بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش بی جے پی کے ایکزیکٹو کمیٹی کے رکن نے ریاست کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ کو خط لکھ کر شاعر مشرق علامہ اقبال کو پاکستانی شاعر بتایا اور اقبال میدان کا نام بدل کر کے کسی اور مجاہد آزادی کے نام پر رکھنے کا مطالبہ کیا ہے جس کے بعد مدھیہ پردیش علماء بورڈ نے ایک پریس کانفرنس کرکے اس کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ Iqbal Maidan Controversy
اقبال میدان نام تنازع سے متعلق علماء بورڈ کی پریس کانفرنس علماء بورڈ کے صدر قاضی انس علی نے کہا کہ علامہ اقبال بھارت کی وہ شخصیت تھے جنہیں ہمشہ یاد کیا جائے گا۔یہ وہی علامہ اقبال ہے جو شاعر ہند کے نام سے جانے جاتے ہیں، جنہوں نے بھگوان رام کو امام ہند کہا، جنہوں نے کہا کہ اے خاک وطن مجھے تیرے ہر ذرّے میں دیوتا نظر آتا ہے۔ یہ وہی علامہ اقبال ہے جنہوں نے نظم سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا لکھا ہے جس پر پورے بھارتی خود کو بھارتی ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا علامہ اقبال کی جو محبت بھارت کے لیے رہی ہے۔ اسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں سوچی سمجھی سیاست کی جارہی ہے۔علامہ اقبال کے نام اقبال میدان بنا ہے اور اسے سبھی مذہب کے لوگ عقیدت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔اور اس میدان کو سبھی مذاہب کے لوگ اپنے پروگرامز کے لیے استعمال بھی کرتے ہیں۔اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ اس طرح کی گندی سیاست نہیں کی جانی چاہیے۔ اس کا نام بالکل بھی بدلا نہیں جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نام بدلنے سے اچھا ہے کہ کام کی طرف توجہ دی جائے ۔بھارتیہ جنتا پارٹی کام کرنے کے معاملے میں بہت پیچھے ہیں۔ انہیں چاہیے کہ آج آزادی کے 75 سال پورے ہونے پر امرت مہوتسو منایا جا رہا ہے۔اس لیے علامہ اقبال کے نام پر یونیورسٹی، ہسپتال ،کالج یا اسکول قائم کیا جانا چاہیے ۔تاکہ جو بچے تعلیم سے دور ہے وہ تعلیم حاصل کر سکے۔انہوں نے کہا کب تک ہمارے ملک سے محبت کا امتحان لیا جائے گا ۔کیا یہ کافی نہیں ہے کہ ہم نے بھارت کی آزادی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اپنی قربانیاں دی ہے۔اس لیے ہم اس کے خلاف ہے کہ اقبال میدان کا نام تبدیل کیا جائے ہم اس کے خلاف ریاست گیر سطح پر تحریک چلائیں گے ۔
یہ بھی پڑھیں:Demand Ban on Madrasa مدھیہ پردیش میں مدارس کو بند کرنے کا مطالبہ