عالمی سطح پر کورنا وائرس کی وبا سے بچنے کے لیے کی اقدامات کیے جارہے ہیں تاہم بھارت میں بھی 21 روزہ لاک ڈاؤن اور مکمل کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
اسی بنأ پر انتظامیہ نے صنعتی شہر اندور کو کرفیو کے دوران سینی ٹائز کیا نیز کئی مقامات پر گاڑی کے ذریعے سینیٹائز کیا گیا تو متعدد اونچی عمارتوں کو ڈرون کے ذریعے سینیٹائز کیا گیا۔
اندور کو کرفیو کے دوران ڈرون کے ذریعے مکمل طور سے سینیٹائز کیا گیا واضح رہے کہ صوبے میں پندرہ سے زیادہ کورونا وائرس کے مریضوں کی شناخت ہوئی ہے جن میں سے چار مریضوں کی اندور میں موت ہو چکی ہے یہی وجہ ہے کہ اندور انتظامیہ جنگی پیمانے پر کئی علاقوں کو سینیٹائز کررہی ہے۔
اس تعلق سے ڈرون آپریٹر ہاردک پٹیل نے بتایا کہ 'ہم ڈرون کے ذریعے ایسے جگہ پر سینیٹائز کرتے ہیں جہاں مشینوں کا پہنچ پانا مشکل ہے جیسے اونچی اونچی عمارتیں اور بسا اوقات مسافر بردار گاڑیوں میں بھی تنگ جگہ ہونے کی وجہ سے انھیں سینیٹائز کرنے میں دقت پیش آتی ہے لیکن ڈرون کے سبب ان جگہوں کو سینیٹائز کرنے میں آسانی ہوتی ہے'۔
میونسپل افسر سید ابرار نے بتایا کہ 'ہم نے شہر کے ان علاقے کو سینیٹائز کیا ہے جہاں عوام کی آمد و رفت زیادہ رہتی ہے'۔