اندور: گزشتہ 20 فروری کو اندور کے سمرول تھانہ علاقے کے بی ایم کالج کی پرنسپل کو ایک طالب علم کے ذریعے پیٹرول ڈال کر آگ لگانے کا معاملہ سامنے آیا تھا، آگ سے جھلسنے والی پرنسپل کی پانچ دن کے بعد موت ہوگئی۔ انہوں نے آج صبح 4 بجے آخری سانس لی۔ بتادیں کہ واقعہ میں پرنسپل کا جسم 80 تا 90 فیصد تک جھلس گیا تھا، جس کے بعد انہیں تشویشناک حالت میں اندور کے چوترم ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں آج صبح ان کی موت ہوگئی۔
قابل ذکر ہے کہ سمرول تھانہ علاقہ کے بی ایم پٹیل کالج کا ایک طالب علم اپنی فائنل ائیر کی مارک شیٹ سے متعلق آئے دن پروفیسرز اور پرنسپل کو دھمکی دیتا تھا، در اصل طالب علم فائنل ائیر میں تمام پانچ مضامین میں فیل ہوگیا تھا جس کی وجہ سے وہ پرنسپل اور پروفیسر کو ہراساں کرنے لگا تھا، سنہ 2021اور 2022 کے درمیان پرنسپل ویمکتا شرما، پروفیسر وجے پٹیل اور پروفیسر امیش نے ملزم طالب علم کے خلاف الگ الگ تھانوں میں مختلف مقدمات درج کرائے تھے۔ وہیں 20 فروری کو جب پرنسپل کالج ختم ہونے کے بعد اپنی گاڑی سے گھر کی طرف جارہی تھیں، تبھی وہ کسی کام کے سلسلے میں راستے میں گاڑی سے نیچے اتر گئیں۔ اسی دوران ملزم طالب علم نے پرنسپل پر بالٹی بھر پیٹرول پھینکا اور لائٹر سے آگ لگا دی ۔ تاہم آگ لگنے کے بعد پرنسپل اور ملزم طالب علم کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی جس میں ملزم بھی 30 فیصد جھلس گیا۔ بعد ازاں پرنسپل کو تشویشناک حالت میں پرائیویٹ ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں وہ پانچ دن سے زیر علاج تھیں۔