ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں رکشا ڈرائیور ذاکر خان نے ایمانداری کی عمدہ مثال پیش کی ہے۔ ذاکر کے رکشا میں چاندی کے ایک کاروباری بیٹھے تھے، لیکن وہ اپنی منزل پر اترنے کے بعد تین کلو چاندی اور سو گرام سونے سے بھرا ہوا اپنا بیگ لینا بھول گئے۔
اندور میں رکشا ڈرائیور نے ایمانداری کی مثال قائم کی - اندور میں رکشا ڈرائیور نے سواری کی بیگ واپس کی
اندور کے رکشا ڈرائیور ذاکر خان نے اپنے رکشے میں چاندی و سونے سے بھرا بیگ اس کے اصل مالک تک پہنچا کر ایمانداری کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔
لیکن ذاکر نے جب تھوڑی دیر بعد رکشا میں بیگ دیکھا تب انہوں نے اس کے اصل مالک کی تلاش شروع کرتے ہوئے مقامی تھانہ میں اسے جمع کرادیا اور بعد میں اسے اصل مالک کے حوالے کردیا۔ بیگ ملنے کی خوشی میں مالک نے ذاکر کا نہ صرف شکریہ ادا کیا بلکہ ذاکر کو انعام کے طور پر گیارہ سو روپے بھی دیے۔ وہیں محکمہ پولیس نے بھی ذاکر کی تعریف کی۔
رکشا ڈرائیور ذاکر خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ہم کسی کا مال کیسے رکھ سکتے ہیں۔ ہم ایمان والے لوگ ہیں اور وہ میری پہلی سواری تھی۔ جب میں نے انہیں منزل پر چھوڑا تو ان کا بیگ میری گاڑی میں ہی رہ گیا۔ جب مجھے معلوم ہوا تب میں نے قریبی تھانہ میں اسے جمع کردیا اور پھر اسے اس کے مالک کے حوالے کردیا۔ اس شخص نے خوش ہو کر مجھے گیارہ سو روپے انعام کے طور پر دیے۔ آج مجھے یہ کام کرکے بڑی مسرت حاصل ہوئی ہے۔