سابق رکن پارلیمان سوہاشنی علی نےمدھیہ پردیش کے شہر اندور میں پیش آئے ہجومی تشدد کے واقعات کو شہر پر بدنما داغ بتایا۔
'ہجومی تشدد کے واقعات اندور کی وراثت پر دھبہ' انھوں نےکہا، مالوہ امن و امان کا گہوارہ کہے جانے والا خطہ رہا ہے یہاں ہولکر راجاؤں کی اپنی تاریخ رہی ہے جس میں انصاف کے لیے رانی اہلیہ بائی ہولکر نے اپنے دور میں ایک معاملے کے دوران اپنے بیٹے کو بھی رعایت نہیں دی تھی۔ گزشتہ دنوں مالوہ میں ناگوار واقعات پیش آئے۔
یہ بھی پڑھیں:بھوپال: ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنل کے زیر اہتمام اعزازی تقریب کا انعقاد
کمیونسٹ پارٹی کی سابق رکن پارلیمان سوہاشنی علی نے کہا کہ شہر کے بھائی چارے اور یکجہتی کی حفاظت کرنا یہاں کے لوگوں کی ذمہ داری ہے۔انھوں نے کہا اہلیا بائی ہولکر کے شہر میں ماب لنچنگ شہر پر بد نما داغ ہے کچھ تنگ نظر جو سیاست سے وابستہ ہیں وہ غریبوں اور اقلیتی طبقے پر تشدد کر رہے ہیں۔ چوڑی فروخت کنندہ، اسکریپ کاروباری یا گول گپے فروخت کرنے والے طبقے کو یہ شدت پسند نشانہ بناتے ہیں۔ جب متاثر پولیس کے پاس پہنچتا ہے تو پولیس کاروائی نہیں کرتی یا پھر برائے نام کاروائی ہوتی ہے۔انھوں نے کہا ان تمام واقعات کے پیچھے سیاسی سازش نظر آتی ہے، جس کی وجہ سے یہ تشدد کے واقعات مالوہ میں پیش آرہے ہیں۔
انھوں نےکہا مہنگائی میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے جس سے لوگ پریشان ہیں وہیں کچھ لوگ تشدد کو انجام دے کر عوام کوتقسیم کرناچاہتے ہیں تاکہ انھیں سیاسی فائدہ حاصل ہو اور آنے والے انتخابات میں وہ دوبارہ اقتدار میں آ سکیں۔