ریاست مدھیہ پردیش کے تین اضلاع بھوپال، ودیشا اور رائسین کے امام مؤذنین کو بھوپال نوابوں کے ذریعے اور آزاد بھارت میں حکومت کے ذریعے تنخواہ دی جاتی ہے، جس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ حالانکہ یہ تنخواہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر ہے۔ پر اب حال یہ ہے کہ اتنی کم تنخواہ ہونے کے باوجود بھی ان امام و مؤذنین کو وقت پر ان کی تنخواہ نہیں دی جاتی ہے۔ Imams and Muezzins of Madhya Pradesh are Worried
واضح رہے کہ کورونا وبا کے درمیان سبھی کی حالت خراب ہے، پر ان سب حالات میں لوگ اپنی ضرورت کے لئے دوسرے کام کر اپنی ضروریات کو پورا کر لیتے ہیں۔ مسجد کے امام و مؤذنین کے پاس مسجد میں نماز پڑھانے اور اذان دینے کے علاوہ کوئی دوسرا کام نہیں ہوتا ہے۔ ایسے میں انہیں اگر وقت پر ان کی تنخواہ نہیں دی جائے گی تو وہ اپنے گھروں کی ضروریات کیسے پورا کریں گے- حالانکہ مساجد کمیٹی کے سیکریٹری یاسر عرفات نے کہا ہے کہ ہم جلد سے جلد امام و مؤذنین حضرات کو ان کا نذرانہ دے دیں گے۔