بھوپال: بھوپال سینٹرل جیل کے ہائی سکیورٹی سیل میں بند کالعدم تنظیم سمی (اسٹوڈنٹ اسلامک مومنٹ آف انڈیا ) کی چار انتہا پسند گزشتہ کئی دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ تقریبا چار دنوں سے پانی پینے سے انکار کی وجہ سے ان کی صحت مسلسل خراب ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے ان میں سے دو سیمی کارکنان کو جیل کے ہسپتال میں داخل کرنا پڑا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کی سینٹرل جیل میں ابوفضل اور قمر الدین نامی سیمی کے دو کارکن بے ہوش ہو گئے تھے۔ ڈاکٹروں نے گلوکوز چڑھایا تھا۔ ہوش میں آنے کے بعد انہوں نے کینیوکا اپنے ہاتھ سے نکال دیا۔ جیل انتظامیہ ان کی بگڑتی ہوئی صحت کے بارے میں حکومت کو مسلسل آگاہ کر رہی ہے۔ بھوک ہڑتال کرنے والے انتہا پسندوں کو بھی مسلسل مشورے دیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب ضلع کلیکٹر آشیش کمار سنگھ اور ایڈیشنل پولیس کمشنر اودھیش کومار گوسامی نے جیل کا دورہ کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ سینٹرل جیل میں قید ابوفضل، قمردین، کامران اور شیولی گزشتہ کئی روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ انہوں نے چار دن سے پانی لینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ انہیں اجتماعی نماز پڑھنے کی اجازت دی جائے۔ اخبار اور لائبریری کی سہولیت کے ساتھ ساتھ انہیں ایک گھڑی بھی فراہم کی جائے۔ جیل کے ڈپٹی سپریم ٹینڈنٹ سروج مشرا کے مطابق قیدیوں کے پانی لینے سے انکار کی وجہ سے ان کی حالت خراب ہو رہی ہے۔ ڈاکٹران ان کی صحت کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ ریاستی حکومت کو انتہا پسندوں کے انش اور صحت کے بارے میں مسلسل اگاہ کیا جا رہا ہے۔ جیل حکام کے ذریعہ مسلسل کونسلنگ کر کے قیدیوں کو سمجھایا بھی جا رہا ہے۔