اندور کے بال گندا تھانہ علاقے میں گزشتہ اگست راکھی کے تہوار پر چوڑیاں فروخت کرنے والے تسلیم کو ایک ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے کاروائی کی تھی تاہم کچھ دیر بعد تشدد کے شکار چوڑی والے پر ہی پولیس نے چھیڑ چھاڑ اور جعلی دستاویز رکھنے کے الزام میں معاملہ درج کرلیا تھا، جس کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا۔ گذشتہ 2 ماہ سے تسلیم جیل میں قید ہے۔ دو مہینے گزرنے کے بعد بھی تسلیم چوڑی والا کو ضمانت نہیں ملی ہے۔
اندور ہائی کورٹ میں ضمانت کی عرضی داخل کی گئی تھی، جس پر آج سماعت ہونی تھی مگر عدالت اب یہ سماعت 9 نومبر کو کرے گی جس پر تسلیم کے بھائی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ہم غریب لوگ ہیں، تہواروں کے موقع پر چوڑی بیچ کر اپنا گھر بار چلا تے ہیں مگر ہمارے بھائی کو پھنسا کر جیل بھیج دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تسلیم چوڑی والا کی بیوی، بچے اور والدین بہت پریشان ہیں۔ فی الحال ہمیں عدالت سے ضمانت کے لئے چار بار تاریخ مل چکی ہے۔ اب پھر سے نئی ایک تاریخ ملی ہے۔