بھوپال: ملک میں قانون کے خلاف کیے جانے والے کاموں کو لیکر پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے خلاف مدھیہ پردیش اینٹی ٹیررسٹ اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے شکنجہ کس دیا ہے۔ اس تنظیم کے 4 افسران کے ساتھ 17 کارکنان کو اے ٹی ایس اب تک گرفتار کر چکی ہے۔ 13 کارکنان جمعرات یعنی 27 اکتوبر تک پولیس ریمانڈ پر ہیں۔ آج پی ایف آئی کے سبھی کارکنان کو دارالحکومت کی ایک خاص عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اے ٹی ایس نے ان کارکنان کو 19 اکتوبر کو صوبے کے الگ الگ اضلاع سے گرفتار کیا تھا۔ Hearing of PFI Workers Today
یہ بھی پڑھیں:
اے ٹی ایس نے 22 ستمبر کو پی ایف آئی کے صوبائی صدر عبدالکریم بیکری والا، جنرل سکریٹری عبدالخالد، صوبائی خزانچی محمد جاوید اور صوبائی سکریٹری جمیل شیخ کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ یہ دہشت گردوں کے لیے فنڈ جمع کرنے کے ساتھ ملک کے خلاف غیر قانونی عمل انجام دے رہے تھے۔ ان کے پاس سے قابل اعتراض مواد اور دیگر سامان ضبط کیا گیا تھا۔ کارکنان سے ہوئی پوچھ گچھ کے بعد دیگر اضلاع میں ایف آئی کے کارکنان کی گرفتاریاں شروع کی گئی تھیں۔
بعد ازاں اے ٹی ایس نے 19 اکتوبر کو اندور کے رہنے والے عبدالرؤف بیلم، توصیف چھیپا، یوسف مولانا، ضلع گنا کے رہنے والے محسن قریشی، نیمچ ضلع کے رہنے والے عمران تنور، خواجہ حسین، ضلع شاہجہاں پور کے رہنے والے شاکر خان، ضلع شیو پور کے رہنے والے محمد شمشاد، راج گڑھ کے رہنے والے شہزاد بیگ، ضلع اجین کے رہنے والے ایشاق خان(اسٰحق)، محمد عاقب اور اورنگ آباد کے رہنے والے ناصر ندوی کو گرفتار کیا تھا۔ ان کے ٹھکانوں کی تلاشی سے ان کے خلاف اے ٹی ایس نے ثبوت جمع کیے ہیں۔ ان کارکنان سے بھی اے ٹی ایس کو اہم سراغ ہاتھ لگے ہیں۔ پی ایف آئی کارکنان کو ستائیس اکتوبر کو دارالحکومت بھوپال کی خاص عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ اے ٹی ایس نے پی ایف آئی کے کچھ کارکنان کو مقامی پولیس کی مدد سے گرفتار کیا تھا۔ ان کارکنان کے خلاف ملے ثبوت کافی نہ ہونے پر ان پر پابندی کے تحت دفعہ 151 کے تحت کارروائی کرکے جیل بھیج دیا تھا۔