بھوپال: مدھیہ پردیش کے بھوپال میں منعقدہ جی - 20 کے خصوصی تھنک -20 پروگرام میں مقررین نے آج کہا کہ جی -20 کی پائیدار ترقی کے اہداف کو پورا کرنے میں لوکلائزیشن کا اہم کردار ہے اور اس میں حکومت، سماج اور نجی اداروں کا سہ رخی تعاون ضروری ہے۔ اس سے ہم عالمی منظر نامے کو بدل سکتے ہیں۔سرکاری معلومات کے مطابق بھارت سہ رخی تعاون میں اہم کام کر رہا ہے۔ بھارت نے کووڈ وبا اور یوکرین کے بحران کے حل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پائیدار ترقی کے اہداف کو پورا کرنے میں بھارت کا ماڈل تاریخی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سال 2018 میں یوگنڈا میں مقامی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے پر زور دیا تھا۔ بھارت پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کو پورا کرنے کی طرف تیز رفتاری سے گامزن ہے۔
اس سیشن کی صدارت آر آئی ایس نئی دہلی کے اسکالر، سفیر امر سنہا نے کی۔ سیشن کے نتائج پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف کی لوکلائزیشن میں سہ رخی تعاون کے لیے موثر مانیٹرننگ سسٹم، انوویٹیو فائنانسنگ، مختلف اسٹیک ہولڈرز کی ملکیت، تصور کو عملی شکل دینے،جی-20 کے ترقیاتی اہداف کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مختلف گروپوں کو مرکز میں لانا، قدرتی آفات سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ ان کو روکنے کی کوشش کرنا، صنفی عدم مساوات کو دور کرنا وغیرہ کی ضرورت ہے۔ کچھ معاملات میں مقامی حکومتوں کو کنٹرول کرنے کی بھی ضرورت ہے جہاں جی20 کے پائیدار ترقی کے اہداف کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ بھارت کی وزارت خارجہ میں جوائنٹ سکریٹری سندیپ چکرورتی نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے مخلوط فنانسنگ، شمسی توانائی، ماحولیاتی تحفظ، سرکلر اکانومی وغیرہ کی ضرورت ہے۔