اندور صوبے کا تجارتی دارالحکومت کہے جانے والا شہر جو اب کورونا کا مرکز بن گیا ہے۔ مارچ کے مہینے میں ہی وبا سے تحفظ کے لیے انتظامیہ نے اجتماعی تقریبات پر پابندیوں کا اعلان کر دیا تھا جس سے عبادت گاہوں میں اجتماعی طور پر عبادت کرنے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی، جبکہ محدود طور پر عبادت کی جا رہی تھی ۔
کورونا وبا کی شفا یابی شرح میں اضافے کے بعد انتظامیہ نے کورونا گائیڈلائن کے مطابق عبادت گاہوں میں اجتماعی تقریبات کی اجازت دے دی ہے جس سے عبادت کرنے والے بہت خوش ہو گئے، جس کے بعد آج انہوں نے مسجدوں میں چھ ماہ کے بعد نماز جمعہ ادا کی۔