ایودھیا جگت گروشنکر اچاریہ سوامی سوروپانند کے بعد ان کے شاگرد مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی دگ وجے سنگھ نے بھی رام مندر کے سنگ بنیاد پر کہا کہ، 'شبھ کام کے لئے مناسب وقت دیکھا جاتا ہے اور چترماس میں کوئی شبھ مہورت نہیں ہوتا، تو ایسے میں رام مندر کا سنگ بنیاد کیوں رکھا جا رہا ہے اور یہ روایت کوئی نئی نہیں ہے یہ سالوں سے ملک میں چلی آ رہی ہے۔'
دگ وجے سنگھ نے کہا کہ، 'بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران لگاتار کورونا سے متاثر ہوتے جا رہے ہیں، یہ اتفاق ہے کہ جب سے رام مندر کے سنگ بنیاد کا وقت طے کیا گیا ہے تب سے بی جے پی کے لیڈران کورونا سے متاثر ہوتے جا رہے ہیں۔'
دگ وجے سنگھ نے وزیراعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ، 'ہرشبھ کام کے لیے مہورت دیکھا جاتا ہے، تو رام مندر کے لیے نریندر مودی کیوں مہورت نہیں دیکھ رہے ہیں؟'
دگ وجے سنگھ نے کہا کہ، 'بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران کے لیے الگ قانون کیوں؟ جب کوئی کورونا سے متاثر ہو جاتا ہے تو اس کی کانٹیکٹ ہسٹری نکالی جاتی ہے، لیکن جب وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ کو کورونا متاثر ہوگئے تو مدھیہ پردیش کی کابینہ کو کورنٹائن ہوجانا چاہیے۔
کیونکہ اگر ایک عام آدمی کو کورونا پازیٹیو ہوجاتا ہے تو اس کے پورے کنبے والوں کو کورنٹائن کیا جاتا ہے، جبکہ بی جے پی کے لیڈران کے رابطے میں جو آئے ہیں ان کو کورنٹین کیوں نہیں کیا جا رہا ہے؟ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کی عام آدمی کے لیے الگ قانون ہے اور بی جے پی کے لیڈران کے لئے الگ۔'