بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی سرکاری عمارت ستپوڑا بھون میں پیر کے روز آگ لگ گئی تھی۔ یہ آگ پہلے فلور سے بڑھتے ہوئے تین فلور تک پہنچ گئی۔ آگ کی اس واردات میں بتایا گیا کہ ریاست کے کئی اہم دستاویز جل کر خاک ہو گئے۔ اس آتشزدگی پر قابو پانے میں ضلع انتظامیہ کو 14 گھنٹوں کا وقت لگا۔
وہیں ریاست میں ہوئے اس آتشزدگی کے واقعہ پر سیاست نے زور پکڑ لیا ہے۔ کانگریس کے صوبائی صدر اور سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے اس آتشزدگی کے تعلق سے کہا کہ ایک اور بدعنوانی کا خلاصہ ہوا ہے۔ یہ آگ لگی ہے یا لگوائی گئی ہے، یہ ایک سوال ہے۔ انہوں نے کہا حکومت کے ذریعے بتایا گیا ہے کہ اب تک 12 ہزار کے قریب فائیل جل کر خاک ہو چکی ہیں۔ لیکن اس سے کئی زیادہ تعداد میں فائلیں جل کر خاک ہوئی ہے اور نہ جانے اس کے پیچھے مقصد کیا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑی بدعنوانی کا معاملہ ہے اور اس کی ہائی لیول پر جانچ کی جانی چاہیے۔ وہیں کانگریس کے سینیئر لیڈر جیتو پٹواری نے اس آتشزدگی کے تعلق سے کہا ہے کہ حال ہی میں پرینکا گاندھی نے ریاست مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات مہم کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت 'گھوٹالوں' کی حکومت ہے۔
پرینکا گاندھی نے کہا تھا کہ جہاں بھارتی جنتا پارٹی کی حکومت وہاں گھوٹالا ضرور ہوتا ہے۔ جیتو پٹواری نے کہا کہ اجین میں گھوٹالے کے بعد وہاں مہا کال لوک گھوٹالا کیا گیا۔ ان کے نام پر سب سے بڑا ویاپم گھوٹالا بھی ہے۔ ایسے سینکڑوں گھوٹالوں کی لسٹ ہمارے پاس موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرینکا گاندھی نے اپنے بیان میں جیسے ہی کہا کہ یہ حکومت 50 فیصد کمیشن لینے والی حکومت ہے تو یہاں پر اس کے سارے ثبوتوں کو جلا دیا گیا۔