اردو

urdu

ETV Bharat / state

کسان کی پٹائی معاملے میں کانگریس کی ٹیم گنا پہنچی

ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع گنا میں کسان جوڑے پر ہوئے حملے کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کانگریس کی تفتیشی ٹیم پہنچی۔ اس دوران سابق وزیر جئے وردھن سنگھ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی اور اس معاملے میں ریاستی حکومت کی جانب سے کی جانے والی کارروائی پر سوال اٹھائے۔

By

Published : Jul 17, 2020, 9:54 PM IST

کسان کی پٹائی معاملے میں کانگریس کی ٹیم گنا پہنچی
کسان کی پٹائی معاملے میں کانگریس کی ٹیم گنا پہنچی

سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے گنا میں کسان جوڑے کی پٹائی معاملے کی تحقیقات کے لیے 7 رکنی ٹیم تشکیل دی ہے جس میں سابق وزیر جئے وردھن سنگھ بھی شامل ہیں۔ سابقہ ​​انتظامیہ کے وزیر جئےوردھن سنگھ آج اس معاملے کی تحقیقات کے لئے گنا کے جگن پور چک پہنچے۔

کسان کی پٹائی معاملے میں کانگریس کی ٹیم گنا پہنچی

اس دوران انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔ان کا کہنا ہے کہ 14 جولائی کو پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوسناک تھا۔ اس واقعے کی پورے ملک میں مذمت کی گئی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ شیو راج حکومت 24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی کسی حل تک نہیں پہنچ سکی۔

جئے وردھن سنگھ نے اس کارروائی پر سوالات اٹھائے

جئے وردھن سنگھ کا کہنا ہے کہ شیو راج حکومت نے اب تک ایس پی ، کلیکٹر کا تبادلہ کیا ہے اور کل ، ایس پی نے چھ پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا ہے ، جبکہ اس واقعے میں اور بھی بہت سے لوگ ملوث تھے ، جس پر ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گنا کے بلدیہ کے صدر راجیندر سلوجا نے خود محکمہ محصول کے عہدیداروں پر الزام عائد کیے ہیں، اس کے باوجود بھی ان پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔جس خاندان کے ساتھ ظلم کیا گیا، وہ ایک کسان خاندان تھا، غریب خاندان تھا جو تقریبا دو برسوں سے وہاں کاشتکاری کر رہے تھے۔

جئے وردھن سنگھ کا کہنا ہے کہ حیرت کی بات ہے کہ گبو پاردی نے اسی جگہ پر قبضہ کرلیا تھا۔ انتظامیہ نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔اس کے برعکس انتظامیہ نے دلت خاندان سے تعلق رکھنے والے راج کمار اہریوار اور ان کے خاندان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کہیں نہ کہیں بہت بڑی غفلت برتی گئی ہے، کانگریس کے ریاستی صدر کمل ناتھ نے انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کے بعد ہمیں یہاں تحقیقات کے لیے بھیجا ہے۔ ہم پوری تحقیقات کے بعد ریاستی کانگریس کمیٹی کو ایک رپورٹ بھیجیں گے اور قومی سطح پر اس مسئلے کو اٹھائیں گے۔

جئے وردھن سنگھ نے وی ڈی شرما کو نشانہ بنایا

اسی کے ساتھ ہی بی جے پی کے ریاستی صدر نے سابق وزیر اعلی دگ وجے سنگھ پر اس واقعے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس پر جئےوردھن سنگھ نے کہا کہ وی ڈی شرما اتنے بڑے عہدے پر فائز ہیں اور ایسا مذاق کرتے ہیں۔اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بی جے پی اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔ اگر اس مسئلے کو وہ سنجیدگی سے لیتے تو اس کی مناسب تحقیقات کرواتے۔دگ وجے سنگھ اور ہمارا کنبہ تقریبا 200 برسوں سے مندروں اور غریبوں کے لئے زمین کا عطیہ دے رہا ہے اور آج تک ہم پر ایسا کوئی الزام نہیں ہے۔وہ لوگوں کے ذہن سے اس موضوع کو ہٹانے کے لیے اسی طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔عوام کسی بھی ایسی سیاسی جماعت کو برداشت نہیں کرے گی جو حکومت خریدے اور اس کی تشکیل کرے۔ کانگریس کی ٹکٹ پر الیکشن جیتنے والے ایم ایل اے اب بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں اور عوام ان کا جواب دے گی۔

کیا ہے پورا معاملہ؟

واضح رہے کہ گنا کے جگن پور گاؤں میں پی جی گالج کی اراضی پر گزشتہ کئی برسوں سے سابق کونسلر گپو پاردی اور اسکے خاندان کا قبضہ ہے۔اس نے یہ زمین راجکمار اہریوار کو کھیتی باڑی کے لئے دی تھی۔منگل کی دوپہر اچانک نگر پالیکا کا تجاوزات ہٹاؤ فورس ایس ڈی ایم کی سربراہی میں وہاں پہنچا تھا اور اس نے راجکمار کی فصلوں پر بلڈوزر چالنا شروع کردیا تھا۔صرف یہی نہیں بلکہ سرکاری عملہ جو تجاوزات کو سرکاری اراضی سے ہٹانے آیا تھا ، غیر انسانی سلوک کی تمام حدیں عبور کرکے کسان کنبہ پر اتنا تشدد کیا کہ اس نے سب کے سامنے زہر پی لی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details