نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی واڈرا کو مدھیہ پردیش میں ایک انتخابی جلسہ عام کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی پر کیے گئے تبصروں کے لیے نوٹس جاری کیا ہے اور ان سے جمعرات کی شام 8 بجے تک جواب طلب کیا ہے۔ انتخابی پینل نے منگل کی رات پرینکا گاندھی کو ایک نوٹس میں کہا ہے کہ "کمیشن کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے 10 نومبر کو ایک شکایت موصول ہوئی ہے جس میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ سنور اسمبلی حلقہ میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کے دوران مدھیہ پردیش میں آپ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے تعلق سے غیر تصدیق شدہ اور جھوٹے بیانات دیے ہیں جو عوام کو گمراہ کرنے اور وزیر اعظم کی شبیہ کو داغدار کرنے کا باعث بنتے ہیں"۔
کمیشن نے کہا کہ عام طور پر عوام کا ماننا ہے کہ سینئر لیڈر اور نیشنل پارٹی کے اسٹار کمپینر کے بیانات سچ ہیں۔ "توقع کی جاتی ہے کہ ایسے لیڈر کے پاس ان بیانات کی حقیقت ہے"۔ پول پینل نے کہا کہ"آپ نے حقائق کی تصدیق کی ہوگی جیسا کہ بیان کیا گیا ہے تاکہ ووٹرز کو گمراہ کرنے کا کوئی امکان باقی نہ رہے"۔
کمیشن نے کہا کہ "اس لیے اب آپ سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ ایک اور نیشنل پارٹی کے اسٹار کمپینر کے خلاف دیے گئے اپنے بیان کی وضاحت کریں اور 16 نومبر 2023 کی رات 8 بجے تک وجہ ظاہر کریں کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر آپ کے خلاف مناسب کارروائی کیوں نہ کی جائے''۔ الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ "مقررہ وقت کے اندر آپ کی جانب سے کوئی جواب نہ آنے کی صورت میں یہ سمجھا جائے گا کہ آپ کے پاس اس معاملے میں کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے اور الیکشن کمیشن اس معاملے میں مناسب کارروائی یا فیصلہ کرے گا"۔