بھوپال: مدھیہ پردیش میں سولہویں قانون ساز اسمبلی کی تشکیل کے لیے انتخابی مہم اپنے عروج پر پہنچنے کے بعد ووٹنگ ختم ہونے سے 48 گھنٹے قبل یعنی آج شام ختم ہو جائے گی۔ انتخابی شور کم ہونے کے بعد امیدوار ووٹروں سے گھر گھر رابطہ کر سکیں گے۔ انتخابی مہم کے آخری دنوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ ساتھ مختلف جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی اپنی پوری طاقت جھونک دی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کل بیتول، جھابوا اور شاجاپور میں تین ریلیاں کیں۔ انہوں نے حالیہ دنوں میں تقریباً ایک درجن اجلاسوں سے خطاب کیا اور بی جے پی کی مہم صرف مودی کے چہرے پر مرکوز رہی۔
آج انتخابی مہم کے آخری دن کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے دار الحکومت بھوپال اور ریاست کے قبائلی اکثریتی علاقے بیتول میں انتخابی ریلیں سے خطاب کررہے ہیں۔ پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی بھی آج بی جے پی کے گڑھ دتیا اور سدھی میں کانگریس امیدواروں کی حمایت میں ووٹ مانگیں گی۔ اس سے پہلے کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے کل ودیشا میں انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ بی جے پی اور کانگریس کے دیگر سینئر لیڈر بھی ریاست کے مختلف مقامات پر انتخابی مہم میں مصروف تھے۔
ریاست کے تمام 230 حلقوں میں ووٹنگ کے لیے جمعہ 17 نومبر کا دن مقرر کیا گیا ہے۔ ووٹنگ صبح سات بجے شروع ہو کر شام چھ بجے تک جاری رہے گی۔ تاہم، ووٹنگ کا عمل صبح 7 بجے شروع ہوگا اور نکسل متاثرہ بالاگھاٹ، ڈنڈوری اور منڈلا اضلاع کے متعلقہ نکسل علاقوں میں واقع پولنگ اسٹیشنوں پر سہ پہر 3 بجے تک مکمل ہوگا۔ اس طرح آج شام چھ بجے ریاست میں انتخابی مہم اور اس کا شور تھم جائے گا۔ اس کے بعد انتخابی جلسے وغیرہ نہیں ہو سکیں گے۔