بھوپال:مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی محکمہ ثقافت کے زیر اہتمام منعقدہ سہ روزہ جشن اردو اب اپنے اختتام پر ہے۔ مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کی ڈائریکٹر نصرت مہندی کے مطابق سہ روزہ جشن اردو کو منعقد کرنے کا ہمارا مقصد ہے کی اردو زبان سے لوگ واقف ہوں اور اس زبان کو فروغ ملے۔ وہیں جشن اردو میں خاص طور سے غیر مسلم نوجوانوں کا اردو کے تئیں ذوق اور شوق قابل دید رہا۔ اس سے صاف نظر آرہا ہے کہ اردو اکیڈمی جس مقصد کے لیے یہ پروگرام منعقد کر رہی ہے وہ پورا ہو رہا ہے۔ جشن اردو میں شرکت کرنے والے ہم وطن نوجوانوں سے ای ٹی وی بھارت نے گفتگو کی۔ اس دوران کملیش برمن نام کے ایک نوجوان بھی سامنے آئے جنہوں نے اپنا تخلص نور رکھا ہے۔ کملیش ایسے نوجوان ہیں جنہوں نے اردو اکیڈمی کی غزل کلاس میں حصہ لیا اور اب وہ اپنی شاعری کا شوق پورا کر رہے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ یہ زبان ہمارے ملک کی زبان ہے اور اردو سیکھنے سے زبان صاف ہو جاتی ہے۔ اس لیے اردو سب کو سیکھنا چاہیے۔ اردو زبان سیکھنے سے آپ کا تلفظ بہت اچھا ہو جاتا ہے۔ کملیش اپنا شعر سناتے ہوئے عرض کرتے ہیں کہ
آنکھیں اگر تم مجھ سے دان لو گے
تو مجھ سے تم سارا ہندوستان لو گے
جشن اردو میں شرکت کرنے آئیں مول شری کہتی ہے کہ اردو زبان کافی خوبصورت اور شیریں زبان ہے۔ اس زبان میں ایک طرح کی شوخی ہے جو کی کسی دوسری زبان میں نہیں پائی جاتی ہے۔ مول شری کہتی ہے کہ میں خود انگریزی لٹریچر کی طالبہ ہوں باوجود اس کے میں جشن اردو سے جڑی ہوئی ہوں۔ مول شری اپنے انداز میں کہتی ہے کہ میں یہاں پہ نظامت اور دیگر طرح کے کاموں کو انجام دیتی آرہی ہوں تو ہمیں یہاں پر ایک بات یہی سمجھ میں آتی ہے کہ دنیا کی ساری زبانیں ایک طرف اور اردو زبان ایک طرف۔