مدھیہ پردیش کی دارالحکومت بھوپال کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے، یہاں پرمار ونش، گونڈ حکمراں اور مسلم نوابوں کی حکومت برسوں رہی ہے، اس شہر پر قریب ڈھائی سو سال تک 13 مسلم نوابوں نے حکومت کی لیکن اس شہر کا نام کبھی نہیں بدلا، لیکن آزادی کے 75 سال بعد بھوپال کے نام کو غلامی کی علامت سے تعبیر کر کے اس شہر کا نام بدل کر اب بھوپال سے بھوجپال کرنے کا مطالبہ Demand to Change the Name Of Bhopal زور وشور سے کیا جانے لگا ہے۔
اس سلسلے میں مدھیہ پردیش میں شیوراج سنگھ کابینہ کے وزیر وشواس سارنگ کہتے ہیں کہ غلامی کی ہر نشانی کو ہم بدلیں گے۔ وہ شہر اور گاؤں کے نام جو ہمیں غلامی کی یاد دلاتے ہیں وہ مدھیہ پردیش میں نہیں رہیں گے، اسی عہد کے ساتھ ہم بھوپال کا نام بدل کر بھوجپال Bhopal be renamed as Bhojpal کرنے کی مہم شروع کی ہے۔
اس تعلق سے ممتاز شاعر منظر بھوپالی کہتے ہیں بقول راحت اندوری یہ لوگ جسم سے نہیں ذہن سے اپاہج ہیں۔ یہ لوگ بھوپال کی تاریخ سے واقف نہیں ہیں۔ بھوپال کے مسلم حکمرانوں نے حکومت تو کی، لیکن انہوں نے کبھی اس شہر کا نام بدلنے کا خیال تک ذہن میں نہیں لایا، آپ شہر کا نام بدل دیجئے اس سے شہر کی تاریخ نہیں بدل جائے گی لیکن ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہمیں اپنی تاریخ اور تہذیب اور شہر کے نام کی حفاظت کرنے کا ہنر آتا ہے۔