- ریاست مدھیہ پردیش میں اردو زبان کو سوم درجہ حاصل ہے جبکہ ریاست میں کئی اضلاع ایسے بھی ہیں جہاں اردو زبان بڑے پیمانے پر پڑھی، بولی اور لکھی جاتی ہے، اس کے باوجود ریاست میں اردو زبان کو سوم درجہ حاصل ہے۔
اس سلسلے میں جمیعۃ علماء ہند اور برکت اللہ ایجوکیشن سوسائٹی کے ذمہ دار حاجی محمد ہارون نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اردو زبان دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے اور بھارت میں بھی سب سے زیادہ بولی جاتی ہے۔
مدھیہ پردیش جمیعۃ علماء ہند انہوں نے کہا کہ ریاست کرناٹک اور کیرلا سمیت ملک کی تمام ریاستوں میں اردو زبان کو سمھجھنے والے لوگ موجود ہیں تاہم اردو زبان کے علاوہ کسی دوسری زبان کے بولنے والے کو دیگر ریاستوں میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کی علاوہ دیگر کئی ممالک میں بھی اردو زبان کو سمجھنے والے موجود ہیں لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ اردو زبان میں فلمیں، نغمے اور مختلف ثقافتی پرگرام منعقد کئے جاتے ہیں لیکن اردو کو اس کا حق نہیں مل پا رہا ہے۔
حاجی محمد ہارون نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ لوگ اردو زبان کی تعلیم حاصل کریں، اس لئے ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ سرکاری ایجنسیاں ہیں جہاں اردو کے نام پر کام ہو رہا ہے جیسے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان اور اردو اکیڈمی جو مشاعرے اور اعزازات بھی تقسیم کرتی ہے ان پر پیسہ خرچ کرنے کے بجائے اردو زبان کے فرغ میں خرچ کیا جائے جس سے اردو زبان کے پڑھنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔
حاجی محمد ہارون نے کہا کہ ہماری یہ دونوں تنظیمیں ریاست کے تمام اضلاع میں مکاتب کا آغاذ کریں گی جس کی شروعات دارالحکومت بھوپال سے کی جائے گی اور اس میں بغیر کسی تفریق کے تمام مذاہب کے لوگ اردو کی تعلیم حاصل کر پائے گئے۔