ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی ان غریب جنتا نگر بستیوں میں سارے مزدور رہتے ہیں- جو لاک ڈاؤن کے چلتے اپنے گھروں میں بیٹھے ہیں۔
اچانک لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد ان یومیہ مزدور کے گھروں میں دو سے تین چولہا جلا پر اس کے بعد ان کے گھروں میں کھانے کے لالے پڑ گئے۔
وہی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کے دوران عوام کو سہولیات دینے کے کیے گئے وعدے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔
نا حکومت کی جانب سے ان بستیوں میں کھانے کے پیکٹ مل رہے ہیں اور نہ ہی راشن اور اس پر ظلم یہ کی پورے علاقے میں گندگی کے ڈھیر پڑے ہیں اور سینیٹائزیشن کے نام پر یہاں کوئی دوا کا چھڑکاؤ نہیں کیا گیا ہے۔
حالانکہ اس علاقے میں کچھ سماجی تنظیموں نے مل کر ان غریب مزدوروں کی مدد کے لیے آگے آئے ہیں، جس کے تحت ان مزدور بستیوں میں ایک کچن سنٹر کھولا گیا ہے۔
جس سے ان لوگوں کو دو وقت کا کھانا پہنچایا جا رہا ہے۔ حکومت نے کورونا وائرس کی روک تھام کولیکرنافذ کیے گیے لاک ڈاؤن کے دوران یہ اعلان بھی کیا گیا تھا کہ حکومت ضرورت مندوں کو ان کی ضرورت کی اشیاء ان تک پہنچائے گی مگر یہ سب باتیں کھوکلی ثابت ہوئی۔