مدھیہ پردیش کے دار الحکومتبھوپال کے اندرا گاندھی گورنمنٹ ہسپتال میں کووڈ ٹیکہ کاری سینٹر بنایا گیا ہے جہاں سے یہ خبر موصول رہی تھی کہ ہسپتال کے روم نمبر 20 میں بیٹھنے والی نرس ان خواتین کے بچوں کو ٹیکہ نہیں لگا رہی ہے جو برقعہ پہنی ہوتی ہیں۔ Hijab Row at Indira Gandhi Hospital Bhopal
اس معاملہ میں ہنگامہ کے بعد ہسپتال انتظامیہ نے نرس مینا ابراہم کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں وہاں سے ہٹا دیا ہے۔'
تاہم اس سلسلے میں کانگریس رکن اسمبلی عارف مسعود کانگریسی کارکنان کے ساتھ اندراگاندھی ہسپتال پہنچے۔ انہوں نے وائرل ویڈیو پر اعتراض اور احتجاج کیا۔ Congress MLA Arif Masood on Hijab Row
انہوں نے کہاکہ' آئندہ کسی بھی مذہب کی خاتون کے ساتھ ڈریس کوڈ کو لے کر کوئی امتیازی سلوک کی گئی تو اس کے خلاف سخت اقدمات اٹھائے جائیں گے۔'
رکن اسبملی عارف مسعود نے ہسپتال سپرنٹنڈنٹ سے ملاقات کرکے معاملے کی معلومات حاصل کی۔ انہوں نے اس معاملے کو لے کر سی ایم ایچ او ڈاکٹر پربھاکر تیواری سے بھی بات کی۔ ہسپتال میں معانئے کے بعد عارف مسعود نے بتایا کہ ہسپتال انتظامیہ نے اس طرح کے کسی حکم کے جاری ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بتایا کہ' جس خاتون کے ساتھ یہ واقعہ ہوا اس کے برقعہ سے اسمیل ( بو) آ رہی تھی جس کی وجہ سے اسے برقعہ اتارنے کے لیے کہا گیا تھا۔ عارف مسعود نے کہاکہ انہوں نے ہسپتال انتظامیہ کو اس بارے میں واضح انتباہ دیا ہے کہ مستقبل میں کسی خاتون کے ساتھ ڈریس کوڈ کو لے کر کوئی امتیاز یا بد سلوکی کی گئی تو اس کے لیے سخت قدم اٹھائے جائیں گے۔'
بتادیں کہ وائرل ویڈیو میں نرس مینا ابراہم کو صاف یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ برقعہ پہننے والی خواتین کو ٹیکہ نہیں لگانے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ جب مینا ابراہم سے حکومت کے حکم کی کاپی مانگی گئی تو انہوں نے اسے دکھانے سے نہ صرف انکار کردیا بلکہ یہ بھی جواز پیش کیا کہ مسلم خواتین روز برقعہ کو روز نہیں دھوتی ہیں اور کالے کپڑوں پر وائرس کا حملہ زیادہ ہوتا ہے، اس لیے سبھی کے تحفظ کو دیکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔'
مزید پڑھیں: