بھوپال: حکومتیں لوٹنے اور ہر صورت حال کو اپنے حق میں کرنے کی ضد کرنے والی بھارتی جنتا پارٹی اب مسلمانوں کے اداروں میں بھی مداخلت کرنے میں مصروف ہے۔مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے انتخابات میں ایکٹ کو نظر انداز کرکے اپنی من مانی کرنا نہ صرف ایکٹ کی خلاف ورزی ہے بلکہ عوام اور علاقے کے لوگوں کے ذریعہ منتخب کردہ نمائندے کی توہین بھی ہے۔اس معاملے میں عدالت نے پناہ لی ہے اور قواعد کے خلاف لگائے جانے والے ان انتخابات کو منسوخ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔مدھیہ پردیش بھوپال کے مرکزی رکن اسمبلی عارف مسعود نے اپنی پریس کانفرنس نے یہ بات کہی۔Congress MLA Arif Masood Slam Madhya Pradesh Waqf Board Chairman
انہوں نے محکمہ اقلیتی بہبود کے ذریعہ مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے انتخابات میں منتخب زمرہ کے ارکان برائے راست ناموں کو شامل کرنے پر اعتراض درج کرایا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جب ریاست میں دو رکن اسمبلی میں موجود ہے تو ان میں سے ایک کے نام کو قواعد کے مطابق کیوں منتخب نہیں کیا گیا۔عارف مسعود نے انتخابی عمل کے درمیان ریٹرننگ افسر کی تبدیلی پر بھی اعتراض کیا۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کی کمان ایسے شخص کو کیسے سوپی جا سکتی ہے جو وقف کا گنہگار ہو۔عارف مسعود نے کہا کہ الیکشن کے دوران قواعد کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں۔جس کے لئے وہ عدالت جا رہے ہیں۔2 دسمبر کو وقف بورڈ کے انتخابات سے متعلق مختلف عرضیوں میں خود کو شامل کرنے کی درخواست بھی عدالت سے کرنے والے ہیں۔