اردو

urdu

ETV Bharat / state

مدھیہ پردیش میں کانگریس رہنما انس پٹھان پر جان لیوا حملہ - کانگریس رہنما انس پٹھان پر حملہ

ریاست مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے لئے سترہ نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ تین دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ Assembly election 2023 on 17th Nov in Madhya Pradesh

anas pathan attacked by miscreants
anas pathan attacked by miscreants

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 16, 2023, 8:43 AM IST

بھوپال: مدھیہ پردیش کے دار الحکومت بھوپال میں کانگریس کے رہنما انس پٹھان پر لاٹھیوں سے جان لیوا حملہ کیا گیا۔ جس کے بعد انہیں فورا اسپتال منتقل کیا گیا۔ فی الحال اس معاملے میں کانگریس نے بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے۔

دراصل دار الحکومت بھوپال میں کانگریس کے دفتر میں پارٹی کے قومی میڈیا صدر کی پریس کانفرنس کے دوران مسلح افراد نے کانگریس رہنما انس پٹھان پر حملہ کر دیا۔ جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہو گئے اور ان کے سر میں چوٹیں آئیں۔ انس پٹھان پر حملے کے بعد کانگریس دفتر میں افراتفری مچ گئی۔

ذرائع کے مطابق بدھ کی شام تقریباً 4 بجے نامعلوم افراد ریاستی کانگریس کے دفتر میں داخل ہوئے، جس کے بعد انہوں نے اچانک پی سی شرما کے کٹر حامی اور کانگریس رہنما انس پٹھان پر لاٹھیوں سے جان لیوا حملہ کردیا۔ حملے کے بعد انس پٹھان کو سر پر شدید چوٹ کی وجہ سے فوری طور پر کانگریس دفتر کے قریب واقع ریڈ کراس اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ بعد میں کانگریس رہنما انس پٹھان کو بنسل اسپتال منتقل کردیا گیا۔ کانگریس کے دفتر میں مسلح حملہ کرنے والے افراد کی شناخت ابھی تک نہیں ہوسکی ہے تاہم کہا جارہا ہے کہ ’’حملہ آور پانچ افراد تھے جو ہتھیاروں سے لیس تھے۔

کانگریس رہنما پر حملے کے بعد کانگریس رہنماوں نے بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے۔ پارٹی کے قومی لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ ’’حملہ منصوبہ بند تھا اور یہ بی جے پی کی ایک سوچی سمجھی سازش تھی‘‘۔ وہیں بی جے پی کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ کانگریس کارکنوں کے آپسی جھگڑے کی وجہ سے ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:راجستھان بی جے پی کا بڑا اقلیتی چہرہ امین پٹھان کانگریس میں شامل

کانگریس سے بغاوت کرکے بی جے پی میں شامل ہونے والے نریندر سلوجا نے کہا کہ "مدھیہ پردیش کانگریس کے دفتر میں کانگریس کے قومی میڈیا انچارج پون کھیڑا کی پریس کانفرنس کے دوران کانگریس کارکنان آپس میں لڑ پڑے، اس لڑائی میں ایک کا سر پھٹ گیا، جبکہ حملہ میں زخمی کانگریس رہنما خود بھی حملہ آوروں میں شامل تھے، کانگریس اس واقعہ کے لیے جھوٹے طریقے سے بی جے پی کا نام لے رہے ہیں.... اس سے بڑا جھوٹ اور کیا ہو سکتا ہے''؟۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details