اس حکم کی سرکاری ملازمین نے مخالفت کی تھی، وہیں بی جے پی نے کانگریس حکومت پر نکتہ چینی کی، جس کے بعد فورا اس حکم کو واپس لیا گیا۔
مدھیہ پردیش: نس بندی حکم واپس کمل ناتھ حکومت کے مردوں کی نس بندی معاملے میں ملازمین کو جاری حکم پر زبردست سیاست ہوئی جس کے چند گھنٹوں بعد ہی اس حکم کو واپس لے لیا گیا۔
مدھیہ پردیش: نس بندی حکم واپس کانگریس کے ترجمان اجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کے رہنماؤں کو مذہبی تنازعات اور مذہبی تقسیم جیسی باتیں نہیں کرنی چاہیے۔محکمہ صحت نے غلطی سےایک آرڈر جاری کیا تھا۔ جس میں نس بندی کا ہدف پورا نہ ہونے پر تنخواہ میں اضافے کو روکنے جیسی باتیں کہی گئی تھی، لیکن اسے لیکن اس کا مذہبی تقسیم یا کسی ایک مذہب سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
اجے یادو نے کہا کہ جیسے ہی یہ معاملہ حکومت کے دھیان میں آیا، فورا اس حکم کو واپس لے لیا گیا، اس طرح کے کسی بھی حکم پر عمل نہیں ہوگا، کسی کو کئی ہدف نہیں دیا جائے گا جہاں مقصد پورا نہ ہونے پر انکریمنٹ ایکشن لیا جائے۔بی جے پی رہنماؤں کو اپنے وقار کا خیال رکھنا چاہیےاور اس طرح کی سیاست سے دوری بناکر رکھنا چاہیے۔
بی جے پی کے رکن اسمبلی رامیشور شرما نے اس پورے معاملے کو مذہب سے جوڑتے ہوئے کمل ناتھ حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت سنجے گاندھی کی طرز پر کام کررہی ہے، کیوں کہ کمل ناتھ اندرا گاندھی کے تیسرے بیٹے کے روپ میں تاناشاہی کام کررہے ہیں، اگر اس طرح لوگوں کو پکڑکر نس بندی کرائی گئی تو ناانصافی ہوں گی۔کمل ناتھ حکومت آبادی پر قابو پانے کے لیے یہ قانون سبھی پر لاگو کریں۔