بھوپال:یوگا گرو بابا رام دیو کے اسلام اور مسلمانوں کے تعلق سے متنازع بیان کے سبب ملک کے مسلمانوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ مسلمانوں کے مذہبی و سیاسی سماجی قائدین نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے رام دیو کے بیان کو نفرت آمیز مذہب مخالف قرار دیا۔انہوں نے حکومت سے رام دیو کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
مدھیہ پردیش کانگریس کے جنرل سیکریٹری منور کوثر نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے بابا رام دیو کو لاعلمی اوت جھوٹ پر مبنی بتایا۔ انہوں نے کہاکہ اسلام کو سمجھے بغیر مذہب کے بارے میں بیان دینا ملک میں نفرت اور دانستہ گمراہی پھیلانے والا ہے جو ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔نماز نیکی کے لئے ہے نہ کہ بدی کے لئے۔ نماز انسان کو نیک آدمی بناتی ہے۔
بابارام دیو کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے منور کوثر نے کہا کہ اسلام نے مذہب سے پہلے عورت کی عزت کرنا سکھایا گویا وہ (عورت) خواہ کسی مذہب کی ہی کیوں نہ ہو۔ اسلام کسی بھی عورت یا لڑکی کو بےعزت کرنے، اٹھانے کی اجازت نہیں دیتا، بلکہ جو انسان ایسا کرے وہ اسلام کے مطابق ظالم ہے۔۔ ایسا کرنا گناہ ہے۔اس کے لئے سزا بھی متعین ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ نماز ہر مسلمان پر فرض ہے۔ سچا مسلمان نماز ادا کرنے کے بعد ہر طرح کے گناہ سے دور رہتا ہے۔ کوئی بھی مذہب گناہ یا ظلم نہیں سکھاتا۔ مجرمین کو کسی بھی مذہب سے جوڑنا ٹھیک نہیں ہے کیونکہ جرائم پیشہ ہر مذہب میں ہوتے ہیں۔ اس لئے کسی بھی مذہب کو ٹارگٹ ناکیا جائے۔
سماجوادی پارٹی کے سینئر ترجمان شمس الحسن نے کہاکہ یہ وہی بابا رام دیو ہے جنہوں نے خواتین کے کپڑے پہن کر بھاگنے کا کام کیا تھا۔ یہ وہی رام دیو بابا ہے جنہوں نے کہا تھا 48 رکعت اور 96 سجدے کرنے والا کبھی ان فٹ نہیں ہو سکتا۔ اب انہیں رام دیو بابا کے سر بدلے نظر آرہے ہیں۔