ریاست مدھیہ پردیش میں پہلی بار ہوگا جب کسی وزیر اور اس کے پرنسپل سکریٹری کے خلاف لوک آیکت میں شکایت درج کروائی گئی ہے- شکایت اقلیتی فرقہ کے کچھ محکموں میں ہوئی گڑبڑیوں سے متعلق کی گئی ہے جس کے لیے وزیر اور پرنسپل سکریٹری کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے-
اقلیتی بہبود کے وزیر عزیر اور اس کے سکریٹری کے خلاف لوک آیکت میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ دونوں لوگوں پر اقلیتی اداروں کو برباد کرنے اور ضابطوں کی خلاف ورزی کے تحت تقرری کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
شکایت گزار ایڈووکیٹ ایس ایم سلمان نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ محکمتی وزیر اور پی ایس سازش کے تحت مسلم اداروں کو محروم رکھنا چاہتے ہیں- اسی کے سبب ان محکموں میں میں نااہل مسلم افسران و ملازمین کی تقرری کی جا رہی ہے-
ایڈووکیٹ ایس ایم سلمان نے لوک آیکت سے کی گئی شکایت میں کہا گیا کہ مختلف مسلم اداروں میں تقرر کیے گئے افسران و ملازمین کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو اس معاملے کو لے کر ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی جائے گی اور اس معاملے کو لے کر عوامی تحریک بھی چلائی جائے گی-