بہار سے دینی تعلیم حاصل کرنے کے لئے بھوپال آنے والے مدرسہ کے دس بچوں کو چائلڈ ویلفئر سینٹر کو سپرد کرنے سے والدین نے انکار کردیا ہے۔ چائلڈ ویلفیئر سینٹر نے بچوں کو لیکر والدین کے ذریعہ پیش کئے گئے دستاویز کو ناکافی مانتے ہوئے جہاں ان کا برتھ سرٹیفکیٹ پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے،وہیں مدھیہ پردیش جمعیت علما نے چائلڈ ویلفیئر سینٹر سی ڈبلیو سی کی کارکردگی کو اقلیتی طبقہ کی تعلیم میں رخنہ پیدا کرنے اور بچوں کے تعلیم حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے معاملے کو لیکر عدالت سے رجوع کرنے کا فصیلہ کیا ہے۔24 of 35 students in Madarsa have exact same birthdays
واضح رہے کہ بہار کے پورنیہ کے دس بچے بھوپال کے مدرسہ میں واقع مدرسہ کے مہتمم مولانا محبوب عالم اور ان کی اہلیہ و بچوں کے ہمراہ جب بھوپال آرہے تھے،تب انہیں بیرا گڑھ ریلوے اسٹیشن پولیس نے روک کر انہیں سی ڈبلیوسی یعنی چائلڈ ویلفیئر سینٹر کے حوالے کردیا تھا۔ اس معاملے میں مدھیہ پردیش جمعیت علما کے ذریعہ مداخلت کرنے کے بعد سی ڈبلیو سی کے ذریعہ والدین کے حاضر ہونے اور ان کے دستاویز کو پیش کرنے کی بات کہی گئی ۔آج دسوں بچوں کے والدین بھوپال پہنچے، اور انہوں نے سی ڈبلیو سی پہنچ کر اپنے اپنے بچوں کے تعلق سے دستاویز پیش کئے لیکن چائلڈ ویلفیئر سینٹر کے ذمہ داران نے یہ کہہ کر بچوں کو والدین کے سپرد کرنے سے انکار کردیا کہ ان میں بچوں کے آدھار کارڈ اور دوسرے دستاویز تو ہیں مگر برتھ سرٹیفکیٹ نہیں ہے ۔
پورنیہ سے اپنے بچے کے لئےبھوپال چائلڈ ویلفیئر سینٹر آنے والے محمد اعجاز نے بتایا کہ انہوں نے محبوب عالم جو بہار پورنیہ کے ہی رہنے والے ہیں، اور بھوپال کے ایک مدرسہ میں مدرس ہیں، ان کے ہمراہ اپنے بچے کو اس لئے بھیجا تھا تاکہ ان کا بچہ دینی تعلیم حاصل کرسکے ۔مگر یہاں بیراگڑھ ریلوے اسٹیشن پر سبھی دس بچوں کو روک لیاگیا،اور انہیں چائلڈ ویلفیئر سینٹر میں بھیج دیا گیا ۔ہم لوگوں کو جب خبر ہوئی تو سبھی یہاں آئے ۔اپنا اور بچوں کے تعلق سے دستاویز بھی پیش کیا مگر چائلڈ ویلفیئر کے ذمہ داروں نے بچہ کو دینا تو دور ان سے ملاقات تک نہیں کر وائی ۔