اندور میں طلباء نے تیار کیا چندریان تھری کا ماڈل اندور:ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں اردو ہائر سیکنڈری گرلز اسکول کی طالبات نے لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے چندریان 3 کا ماڈل تیار کیا۔ ملک ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر لوگوں کی نظریں اسرو کی جانب سے چندریان تھری کی لینڈنگ پر لگی ہوئی ہیں۔ اگست میں لانچنگ کے بعد آج شام کو چاند پر چندریان 3 کی سافٹ لینڈنگ کا امکان ہے۔ جس کے لیے ملک دعا گو ہے۔ وہیں ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور کی اردو گرلز ہائر سیکنڈری اسکول کی طالبات نے چندریان تھری کا ماڈل تیار کیا ہے تاکہ طلبہ اور لوگوں کو بیدار کیا جائے۔ طالبہ اقرا بیگ نے بتایا کہ ہم نے اسرو کی جانب سے بھیجے گئے چندریان 3 کا ماڈل اس لیے بنایا ہے تاکہ طلبا کو بیدار کیا جا سکے اور ہمارا پروجیکٹ بھی بن جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
وہیں مینٹر امیتا چوہان نے بتایا کہ اسرو کی جانب سے جولائی میں چندریان 3 لانچ کیا گیا تھا اور اگست میں لینڈنگ ہونے والی ہے جس سے طلبہ بڑے متاثر تھے اس پوزٹ کو لے کر وہ ہم تک پہنچے لیکن شروعات میں ان کو یہ مشکل لگ رہا تھا لیکن گائیڈنس کے ذریعے دھیرے دھیرے چند طریقہ یہ ماڈل تیار ہو گیا اور اج اس ماڈل کو لے کر یہ بہت خوش ہیں اور یہ کوشش کر رہے ہیں تاکہ دوسرے طلباہوں کو بھی چندرین طریق کے بارے میں معلومات فراہم کر سکیں۔ بتا دیں کہ بھارت کا اہم مشن چندریان 3 آج چاند کی سطح پر اترنے کے لیے تیار ہے۔ اس تاریخی لمحے پر بھارت کی خلائی برادری امید سے بھری ہوئی ہے۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے ذریعہ چلایا جانے والا یہ بے مثال مشن خلائی شعبے میں سرکردہ ممالک کے بیچ بھارت کی پوزیشن کو مضبوط و مستحکم کرے گا۔ آج جیسے ہی چندریان 3 چاند پر اترے گا، بھارت اپنے چاند کے جنوبی قطب پر پہنچنے والا پہلا ملک بن جائے گا۔
وہی انسانی ذہانت اور عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ایل ایم، جس میں لینڈر وکرم اور روور پرگیان شامل ہیں، چاند کی سطح پر اپنی لینڈنگ کے ساتھ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار ہے جس کے بعد دنیا کو چاند کے جنوبی قطبی خطے کے بارے میں مزید جانکاریاں ملیں گی۔ اسرو کے اندازے کے مطابق چندریان 3 بدھ کی شام ٹھیک 6 بج کر 4 منٹ پر چاند پر اترے گا۔ چندریان -3 کی لینڈنگ بھارت کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی، کیونکہ یہ اس مشن سے چاند کی سطح پر سافٹ لینڈنگ کی پیچیدہ تکنیک میں مہارت حاصل کرنے والا چوتھا ملک بن جائے گا۔ امریکہ، چین اور سویت یونین یہ کارنامہ ہم سے پہلے انجام دے چکے ہیں۔ بھارت کی کامیابی خلائی تحقیق کی سرحدوں کو آگے بڑھانے کے اس کے غیر متزلزل عزم کی گواہی کے طور پر قائم ہوگی۔